گورننس ٹھیک کر لی تو دو سال میں روزگار‘ قرض کا مسئلہ حل ہو جائیگا‘ بیورو کریسی کو سیاست سے پاک کرینگے : وزیراعظم
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+نیشن رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے غریب آدمی کو نہیں چھیڑنا، بڑے بڑے قبضہ گروپ پر ہاتھ ڈالنا ہے، عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرنا ہے۔ یقینی بنائےں گے کہ بیورو کریسی پر کوئی دباﺅ نہ پڑے، تسلیم کرتا ہوں بیورو کریٹس اپنی تنخواہ پر گزارا نہیں کر سکتے لیکن یہ مشکل وقت برداشت کریں یہ زیادہ دیر تک نہیں ہوتا۔ نیشن رپورٹ کے مطابق عمران خان نے کہا بیورو کریسی کو سیاسی مداخلت سے پاک کرینگے اور میرٹ کو یقینی بنائینگے۔ اسلام آباد میں میانوالی ریل کار کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے ہر وہ کام کرنا ہے جس میں عام آدمی کی بہتری ہے۔ ہم وزیراعظم ہاﺅس میں ٹاپ کلاس یونیورسٹی شروع کر رہے ہیں جبکہ مری کا گورنر ہاﺅس زبردست ہوٹل بنے گا، حکومت کروڑوں روپے کمائے گی۔ انہوں نے کہا سی پیک کے تحت ریلوے ٹریک ایم ایل ون کراچی سے پشاور تک بن رہا ہے جس سے سفر کا وقت بہت کم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کافی زمینوں پر قبضے ہوئے ہیں، ہم نے 100ارب روپے کی زمین قبضہ گروپ سے چھڑوائی ہے۔ چین سے جدید ریلوے ٹیکنالوجی کا حصول ممکن بنائیں گے۔ بڑے بڑے قبضہ گروپوں پر ہاتھ ڈالیں گے۔ مافیاز سے زمینیں واپس لیں گے۔ یہ زمینیں پاکستان کو قرضوں سے نجات دلا سکتی ہیں۔ مدینہ کی ریاست میں سرکار مدینہ نے عام آدمی کو اٹھایا تو دنیا کی امامت کرنے کیلئے قوم بن گئی۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزیر ریلویز کی زبردست تعریف کرتے ہوئے کہا شیخ رشید احمد نے کم عرصہ میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ ریل کے افتتاح پر خوشی ہے، میانوالی کے عوام ووٹ نہ دیتے تو وزیراعظم نہ ہوتا۔ بیوروکریٹس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا گورننس ٹھیک کر لی تو دو سال میں روزگار اور قرض کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ آج کا دن یاد رکھیں اور میری بات لکھ لیں۔ افسران ڈٹ کر کام کریں ان کیلئے چیئرمین نیب سے بات کرلی ہے۔ چیئرمین نیب سے کہا ہے تفتیش کریں مگر بیوروکریٹس کو ذلیل نہ کریں۔ یومیہ 6ارب روپے قرض کی ادائیگی کلاسک ڈیتھ ٹریپ ہے۔ اس سے نکلنے کیلئے بیورو کریٹس اور سیاسی قیادت کو خود کو بدلنا ہو گا۔ وزیراعظم ہاﺅس میں 534 ملازمین، 100گاڑیاں اور 4ہیلی کاپٹرز ہیں۔ گاڑیوں اور ہیلی کاپٹرز کی فروخت صرف علامتی اقدام ہے۔ این این آئی/صباح نیوز / نوائے وقت نیوز کے مطابق سول سرونٹس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ملک میں کرپشن سب سے بڑا مسئلہ ہے اور احتساب کے بغیر ملک نہیں بچ سکتا۔ ایک ایک پیسہ عوام کی فلاح پر خرچ کرنا ہے۔ سیاستدانوں، عوام اور بیوروکریسی نے خود کو بدلنا ہے، اگر خود کو تبدیل نہیں کریں گے تو ترقی نہیں کریں گے۔ کوئی چیز دنیا میں نا ممکن نہیں، ناممکن کو ممکن بنانے کےلئے انسان کو خود کو بدلنا پڑتا ہے، وزیراعظم ہاو¿س کے چار ہیلی کاپٹر، گاڑیاں اور بھینسیں بھی نیلام کررہے ہیں۔ یہ مائنڈ سیٹ کی تبدیلی ہے۔ انہوںنے کہا کبھی پاکستان کو اتنے چیلنجز نہیں تھے جتنے آج ہیں۔ ہم قرضوں پر ہر روز 6 ارب روپے سود ادا کررہے ہیں۔ پاکستان پر 30 ہزار ارب کا قرضہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس ملک چلانے کے لیے پیسہ نہیں۔ ہم نے جو قرضے لیے وہ بجائے بہتری کے لیے ان سے ایسے پروجیکٹ بنائے گئے جو نقصان میں جارہے ہیں۔ اورنج اور میٹرو منصوبے کے اعدادو شمار کل کابینہ کے اجلاس میں سامنے آئے۔ ان پروجیکٹ پر قرضے لیے ہوئے ہیں اور سود دے رہے ہیں۔ اس سے مزید نقصان کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ جب سے ملک آزاد ہوا تب سے حکمران طبقے کا مائنڈ سیٹ تبدیل نہیں ہوا۔ گورے نے ہندوستان کے پیسوں سے شاہانہ طرز زندگی اپنایا تھا، ہمارے حکمران طبقے نے غریب کے پیسے پر عیاشی کی، گورے کی روایت کو اپنایا۔ آزادی کے بعد حکومت اور عوام کو ایک ہونا چاہیے تھا لیکن نہیں ہوئے۔ یہاں جس طرح خرچہ ایک حکمران طبقہ کر رہا ہے ایسے کہیں نہیں ہوتا۔ ہمیں انگریز کے دور کی سوچ کو تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دنیا میں سب سے زیادہ بچے گندہ پانی پینے سے مرتے ہیں۔ زچگی کے دوران بنیادی طبی سہولیات نہ ہونے سے خواتین مر جاتی ہیں۔ ملک کا تعلیمی نظام بگاڑ دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم قوم کے ووٹ پرآئے ہوئے ہیں اور ان کے ٹیکس کے پیسے پر بیٹھے ہیں، قومیں چیلنجز سے نکل جاتی ہیں، ہم بحران سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں، وزیراعظم ہاو¿س کے چار ہیلی کاپٹر، گاڑیاں اور بھینسیں بھی نیلام کررہے ہیں، یہ مائنڈ سیٹ کی تبدیلی ہے، ہمیں اپنی سوچ کو تبدیل کرنا ہے۔ قوم کا ایک ایک روپیہ خرچ کرتے وقت سوچیں یہ ان ڈھائی کروڑ بچوں پر لگ سکتا ہے جو سکول نہیں جاتے۔ عمران خان نے کہا احتساب کے بغیر ملک نہیں بچ سکتا۔ جس سطح کی کرپشن ہے۔ سارا مسئلہ ہی کرپشن ہے۔ پیسہ چوری علیحدہ ہوا لیکن پیسہ چوری کرنے کے لیے جو ادارے تباہ کیے گئے اس نے ملک تباہ کردیا۔ تیسری دنیا کی وجہ کرپشن ہے۔ پیسہ چوری کرنے کے لیے ادارے تباہ کیے جاتے ہیں۔ اگر آج مغرب میں شفافیت ہے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہ ہم سے زیادہ ایماندار ہیں بس ان کے ادارے مضبوط ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے لیے احتساب ضروری ہے، بیوروکریسی کی جو شکایات آئیں اس پر چیئرمین نیب سے بات کی ہے، انہیں کہا ہے کسی بیوروکریٹ سے تفتیش کرنی ہے تو اس کی تذلیل نہ کی جائے، بیوروکریٹ کام نہیں کرے گا تو ہم جتنی مرضی پالیسی بنائیں کامیاب نہیں ہوں گے۔ ہم بڑا رسک لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو یقین دلایا ہوں آپ چانس لیں غلطی ہوتی ہے، سب سے زیادہ مجھ سے غلطیاں ہوئیں، غلطی ہونا کوئی بری بات نہیں لیکن پوری طرح کام کریں کوئی غلطی ہوئی میں ساتھ کھڑا ہوں گا، یقینی بنائیں گے کہ بیوروکریسی پر کوئی سیاسی دباو¿ نہ پڑے۔ آپ مجھے پسند کریں نہ کریں کوئی پرواہ نہیں، مجھے صرف کام سے غرض ہے۔ عمران خان نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ حکومت کے لیے جلدی جلدی پوسٹنگ ٹرانسفر ہے۔ بیوروکریسی ریفارمز سے نہ گھبرائے یہ میرٹ کو پروموٹ کرے گی۔ بیوروکریسی کے تنخواہوں کے سٹرکچر کا احساس ہے، تسلیم کرتا ہوں بیوروکریٹ اپنی تنخواہ پر گزارہ نہیں کرسکتے لیکن یہ مشکل وقت برداشت کریں یہ زیادہ دیر تک نہیں ہوتا، دنیا میں کوئی بھی قوم سیدھی اوپر نہیں جاتی، قوموں کی زندگی میں اونچ نیچ آتی ہے، اس وقت ہمارے حالات برے ہیں لیکن ایک طاقت ہے۔ طرز حکمرانی ٹھیک کرلیں تو یہ قوم تیزی سے اوپر جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی کے پاس سرمایہ کاری کے لیے بہت پیسہ ہے لیکن وہ صرف گورننس کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں کرتے۔ ہم نے دو سال میں گورننس سسٹم ٹھیک کردیا تو بے فکر ہوجائیں، ملک میں اتنا پیسہ آجائے گا کہ قرضوں کے مسائل تک حل ہوجائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ میں اسی ملک میں رہا ہوں۔ جس کی گرمی کی چھٹیاں لندن میں گزری ہوں اور دورے بھی لندن کے ہوں انہیں نہیں پتا ملک میں کتنا پوٹینشل ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم عمران خان نے میانوالی، راولپنڈی ریل کار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا انگریز جو ٹریک چھوڑ گیا وہی پرانا سسٹم آج بھی موجود ہے۔ کئی جگہوں پر ہم نے پٹڑیاں ختم کر دی ہیں۔ حکومت عام آدمی کی بہتری کے لئے اقدامات کرے گی۔ چین میں ریلوے ٹریک پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ پاکستان میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا رہا ہے۔ ایم ایل ون بننے سے ٹرین کی سپیڈ تیز ہو جائے گی۔ کراچی میں ریلوے کی زمین بیچ کر قرضہ ختم کیا جا سکتا ہے۔ پینسٹھ سال کی عمر کے افراد کے لئے کرایہ آدھا کر دیا گیا ہے۔ میرا بھی فائدہ کر دیا شیخ صاحب نے۔ ہم نے 100 ارب روپے کی زمین قرضہ گروپ سے چھڑوائی ہے۔ کافی زمینوں پر قبضے ہیں۔ امیر طبقہ جس نے ریلوے کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے اس پر ہاتھ ڈالیں گے۔ ریلوے کی زمین پر بیٹھے غریب لوگوں کو نہیں اٹھایا جائے گا۔ وزیر اعظم ہاﺅس کو ٹاپ کلاس یونیورسٹی بنایا جائے گا۔ ہم وزیر اعظم ہاﺅس میں ٹاپ کلاس یونیورسٹی شروع کر رہے ہیں۔ مری کا گورنر ہاﺅس زبردست ہوٹل بنے گا۔ حکومت کروڑوں روپے کمائے گی۔ ہم نے عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرنا ہے۔انہوں نے کہاحکمرانوں نے صرف اپنا اور خاندان کے بارے میں سوچا، ملک میں مہنگائی کی گئی۔ ہسپتال میں غریب علاج کے لیے ترس گئے۔ ریلوے غریبوں کی سواری ہے۔ انگریز 11 ہزار کلو میٹر ریل ٹریک چھوڑ کر گئے تھے۔ ہمارے حکمرانوں نے اب تک صرف 600 کلو میٹر ٹریک بنایا۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہوگی جو نیچے سے لوگوں کو اوپر اٹھائے گی۔ ریلوے کی سرگرمیوں میں واضح اضافہ نظر آرہا ہے۔ ساری سہولتیں امیروں کے لیے ہوتی ہیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ حکومت عام آدمی کی بہتری کے لیے ہر قدم اٹھا رہی ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کراچی سے پشاور تک ایم ایل ون کی تعمیر پر خوشی ہے۔ اسلام آباد میں تجاوزات کے خلاف کامیاب آپریشن جاری ہے۔ اسلام آباد میں اب تک 100 ارب کی زمین واگزار کروا لی ہے۔ ملک بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑے بڑے قبضہ گروپس پر ہاتھ ڈالنا ہے، بڑے بڑے قبضہ گروپس سے زمین لے کر پروڈکٹ کریں گے۔ سرکاری زمین پر غریب رہائش پذیر لوگوں کو کچھ نہیں کہیں گے۔ مری کے گورنر ہاس کی تزئین و آرائش پر گزشتہ سال 60 کروڑ خرچ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ خوش قسمت ہیں پاکستان کے چین کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، نومبر میں چین جا رہا ہوں، شیخ رشید کو بھی ساتھ لے جاں گا۔ چین کی ٹرینیں دنیا بھر میں چل رہی ہیں۔وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے تقر یب سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ میرا وعدہ ہے کہ ایک سال میں ریلوے کا خسارہ پورا کریں گے، میں تیل والوں سے اور کوئلہ والوں سے خود رابطہ کرتا ہوں، گوادر دنیا میں تبدیلی لانے کا پروگرام ہے، مجھے ہفتے میں 2دن لاہور میں گزارنے پڑتے ہیں۔ 100دن کے ایجنڈے میں این ایل سی اور ایف ڈبلیو او سے رابطہ کیا ہوا ہے۔ اوورسیز پاکستانی عمران خان پر جان چھڑکتے ہیں، لوگ عمران خان آپ کی کارکردگی پر دعا گو ہیں۔وزیراعظم عمران خان سے صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے ملاقات کی۔ وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی۔ وزیراعظم نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی بند کرے۔ آزاد کشمیر میں احتساب کا عمل تیز کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں تیزی لانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا آزاد کشمیر کے لوگوں کی خوشحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ بیرسٹر سلطان آزاد کشمیر میں پارٹی کی تنظیم سازی کریں آزاد کشمیر میں باکردار اور اچھے لوگ آئے لائے جائیں۔
وزیراعظم/ ریل کار