نابینا افراد مشکلات کیس‘ سپریم کورٹ نے حکومت کو نوٹس جاری کر دیا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان نے جماعۃ الدعوہ اور فلاح انسانیت فانڈیشن کیخلاف وفاقی حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے انہیں ملک بھر میں رفاہی و فلاحی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی ہے۔ بدھ کو جسٹس منظور احمد ملک اور جسٹس سردار طارق مسعود نے کیس کی سماعت کی اور لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے جماعۃ الدعوہ اور فلاح انسانیت فانڈیشن کے حق میں فلاحی سرگرمیاں جاری رکھنے کے حکم نامہ کو برقرار رکھا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان کے سابق رہنما نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں ضمانتی رقم کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیاہے ، جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ہے ، بدھ کو کیس کی سماعت کا آغاز ہوا توپرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ پرویز مشرف نے اکبر بگٹی قتل کیس میں دس دس لاکھ کے دو ضمانتی (مچلکے)گارنٹیاں جمع کروائی تھیں اکبر بگٹی قتل کیس میں پرویز مشرف بری ہو چکے ہیں اس لئے عدالت ضمانت کی رقم واپس کرنے کا حکم جاری کرے ۔جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ سپریم کورٹ میں نابینا افراد کے حقوق کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں جبکہ سنیئر قانون دان رشید اے رضوی کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیئے ملتوی کردی گئی ہے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بیچ نے کی تو نابینا افراد نے عدالت کو بتایا کہ ان کا تعلق مختلف صوبوں سے ہے انہیں بہت سے مسائل کا سامنا ہے ان کے حقوق پامال کیے جارہے ہیں ان کی داد رسی کی جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کر لیتے ہیں، آپ سب ہمارے لئے قابل احترام ہیں۔ عدالت نے وفاق کے اٹارنی جنرل تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی ہے۔