ملائیشیا آزاد تجارتی معاہدے کے حق میں ہے: قونصل جنرل
کراچی ( نوائے وقت رپورٹ)کراچی میں تعینات ملائشیا کے قونصل جنرل خیرال نزران عبدالرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان اور ملائشیا کے معابین سفارتی تعلقات 1957ء سے قائم ہیں وقت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے برادرانہ روابط میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ملائشیا ڈے ہم ہر سال 16ستمبر کو مناتے ہیں جبکہ ملائشیاکا یوم آزادی 31اگست کو منایا جا تا ہے وہ جمعہ کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر ہوٹل کے جنرل منیجر محمد عظیم قریشی ،قونصل اور ملائشیا پام آئل بورڈ کے جوہری منال ،امیگریشن آفیسر مسز زاویہا بنتی معولود بھی موجود تھیں ۔ملائشین سفارتکار نے کہا کہ ملائشیا اور آئی سی کو مسلمانوں کی ا چھی تنظیم سمجھتا ہے۔ یہ تنظیم مسلمانوں کے مفادات کے لیے اہم کردار ادا کرسکتی ہے ۔ملائشیا اورپاکستان آسیان کے ممبر ممالک ہیں جبکہ ملائشیا کے 77گروپ بھی اہم ممبر بن چکا ہیں انہوں نے کہا کہ ملائشیا کی زیادہ توجہ سیاحت پر ہے ہم توقع کرتے ہیں کہ 2020تک 36ملین سیاح ملائشیا کا دورہ کریں گے ۔ایک اور سوال پر قونصل جنرل نے کہا کہ ہم آزاد تجارتی معاہدے کے حق میں ہیں لیکن اس سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چائنا ،پاکستان اقتصادی منصوبہ ایشیا کی ممالک کے لیے تو اہم ہے ہی لیکن اس سے پوری دنیا استفادہ کرسکتی ہے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ ملائشیا میں حکومت کوئی بھی ہو خارخہ پالیسی ایک ہی رہتی ہیں انہوں نے کہا کہ ملائشیا کے جی ڈی پی کا50فیصد انحصار سیاحت کے شعبے پر ہے پاکستان کو بھی سیاحت پر توجہ دینا چاہیے۔ پاکستان کے پاس موہنجوڈرو ،ٹھٹہ ودیگر اہم اثار قدیمہ موجود ہیں ان علاقوں کو ترقی دیکر سیاحت کے شعبے کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر قونصل اور ملائشیا پام آئل بورڈ کے مسٹر جوہری مینا ل نے کہا کہ ملائشیا پام آئل درآمد کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے جبکہ پام کرنیل کیک جانوروں کے چارے کے طور استعمال ہوتا ہے ۔