روس‘ چین اور امریکہ نیویارک میں نواز شریف‘ مودی ملاقات کیلئے کوشاں
اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) وزیراعظم نواز شریف رواں ماہ کے آخری دن نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی ضرورت اجاگر کریں گے اور بھارتی فوج کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں ، پاکستان کے اندر دہشت گردی کی سرپرستی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ اٹھائیں گے۔ دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق اگرچہ روس اور چین ، شنگھائی تعاون کونسل کے قائدین اور امریکہ ایک دوست کی حیثیت سے کوشاں ہے کہ پاکستان ،بھارت وزراء اعظم کی جنرل اسمبلی میں ان کی تقاریر سے پہلے ملاقات ہو جائے تاکہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کو دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی معرکہ کا میدان بننے کے بجائے مفاہمت کی کوششوں کیلئے استعمال کیا جا سکے تاہم ان کوششوں کے باوجود وزیر اعظم کے جنرل اسمبلی سے خطاب کے کلیدی نکات میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی۔ اس ذریعہ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے جنرل اسمبلی سے خطاب نہ کرنے کے فیصلے سے وزیر اعظم کے خطاب پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ بھارتی وزیر اعظم نے خیر سگالی کے جذبہ کے تحت نہیں بلکہ اپنی مصروفیات کے باعث جنرل اسمبلی سے خطاب کی ذمہ داری اپنی وزیر خارجہ سشما سوراج کو سونپی۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف تیس ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کرینگے جب کہ بھارتی وزیر اعظم نے یکم اکتوبر کو خطاب کرنا تھا تاکہ پاکستانی وزیر اعظم کے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیا جا سکے۔ اس ذریعہ کے مطابق پاکستان کے اندر دہشت گردی کی بھارتی سرپرستی کے ثبوتوں اور شواہد پر مبنی مواد تیار ہے جو اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودہی سلامتی کونسل کے مستقل اور غیر مستقل تمام 15 ارکان کے سپرد کریں گی جب کہ اقوام متحدہ کے دہگر اہم ملکوں کے ساتھ ان معلومات کا تبادلہ کیا جائیگا۔