بے نظیر قتل کیس: ناہید خان کی مقدمے کی نقول فراہم کرنے کی درخواست منظور
راولپنڈی+اسلام آباد (آئی این پی+نمائندہ نوائے وقت) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بے نظیر قتل کیس کی سماعت میں ناہید خان کی مقدمے کی نقول فراہم کرنے کی درخواست منظور کرلی‘ وزارت خارجہ نے امریکی صحافی مارک سیگل کا بیان ریکارڈ کرانے سے متعلق رپورٹ جمع کرادی‘ مقدمے کی آئندہ سماعت 21ستمبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بینظیر قتل کیس کی سماعت کے دوران ناہید خان کو مقدمے کی نقول فراہم کرنے کی درخواست منظورکرتے ہوئے ریکارڈ فراہم کرنے کا احکامات جاری کردیئے ۔ جبکہ وزات خارجہ امریکی صحافی مارک سیگل کے بیان ریکارڈ کرنے سے متعلق رپورٹ بھی جمع کرادی جس میں کہا گیا کہ امریکی صحافی یکم اکتوبر کو ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈکرائینگے۔ عدالت نے ایس ایچ او کاشف ریاض اورجے آئی ٹی انچارج کی طلبی کے سمن بھی جاری کر دیئے دونوں گواہ 21ستمبرکو گواہی دینے کیلئے پیش ہوں گے ۔ عدالت نے استغاثہ کے گواہ پروفیسر اعظم یوسف کی گواہی ترک کر دی‘ اعظم یوسف بے نظیر پر حملے کے موقع پر زخمی ہواتھا۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناہید خان نے کہا کہ ہم نے مقدمے کا ریکاڈمانگا ہے جس کی فراہمی کیلئے عدالت نے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ریکاڈ ملنے پر مشاورت کے بعد فریق بننے یا نہ بننے کا فیصلہ کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہے بینظیر کے قاتلوںتک پہنچنے کیلئے اداروں کی مدد کریں۔ اب میں جوبات کروں گی ،عدالت میں کروں گی۔ بی بی شہید کے ڈرائیور جاوید الرحمن نے جوالزام ان پرلگایااس کاجواب بھی وہ احاطہ عدالت میں ہی دینگی۔ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سپریم کورٹ میں بے نظیر قتل کیس میں مزید تین ملزملوں کو شامل تفتیش کرنے کیلئے درخواست دائر کردی گئی ہے، ایڈووکیٹ کلثوم خالق کی جانب سے دائردرخواست میں پرویز الٰہی، حمید گل اور بریگیڈئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کو دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت کیس میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔