جدہ کی ڈائری
امیر محمد خان
سعودی عرب سے پاکستان کی لازوال دوستی پاکستان کے قیام سے آج تک محبت ، بھائی چارے پر منحصر ہے ، سعودی قیادت نے ہمیشہ پاکستان میں کوئی بھی برسراقتدار ہو انہوںنے پاکستان اور پاکستانیوں سے محبت کی ہے ہماری دوستی کی تاریخ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کیلئے خیرسگالی سے بھر پور ہے ، ہم اپنی ہی غلطی تسلیم کرتے ہیں کہ ہمارے سرمایہ کاروں ، برآمد کنندگا ن نے یہاں تجارت توہ کی مگر کئی بروآمد کنندگا ن راتو ں رات دولت کمانے کی وجہ سے سعودی تجار کو مایوس بھی کیاہے جو ایک منفی امر ہے۔ سعودی عرب میں قائم سفارت خانہ ، قونصل خانہ تجارت کے فروغ کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھتا ہے .مگر تاجروںکے درمیان اعتماد تو صرف وہ خود ہی بحال کرسکتے ہیں . عدم اعتماد کی فضاءکے باوجو د متعلقہ سفارت کار اپنی کوششیں جاری رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی بھی خصوصی ہدایات ہیں کہ پاکستان کی بیرون ملک تجارت کیلئے تمام تر سہولیات پہنچائی جائیں۔ گزشتہ دنوں جدہ میں سعودی سرمایہ کاروںکو پاکستان قونصلیٹ نے ایک ظہرانے پر دعوت دی .جس میں سفیر پاکستان لیفٹینٹ جنرل (ر) بلال اکبر نے خصوصی شرکت کی ، نیز سفارتخانے میں ٹریڈ منسٹر بھی شریک ہوئے ۔ جس میں سعودی عرب کے سرمایہ کاروںنے پاکستان میںموجود پراجیکٹ میں سرمای کاری کا عندیہ دیا ہے سیمنار کا انعقادر کو سعودی سرمایہ کاروںنے نہائت مفید قرار دیا سیمنار میں سعودی عرب کے 42 ممتاز سعودی تاجروں اور سرمایہ کاروں نے شرکت کی جن میں چیئرمین مکہ چیمبرز آف کامرس خلف بن حوسان العتیبی، شیخ مزین ایم بیٹرجی، شیخ زیاد بسام، وائس چیئرمین جدہ چیمبرز آف کامرس ہشام بن محمد اے کاکی، مسٹر عبداللہ الدرویش، شیخ عبدالقادر باشن، اور جنرل (ر) مصطفیٰ الجہانی۔اس موقع پر سفیر پاکستان لیفٹیننٹ جنرل (ر) بلال اکبر نے پاکستان کی معیشت کی طاقتوں اور کلیدی عوامل کے بارے میں آگاہ کیا جو اسے سرمایہ کاری کی پرکشش منزل بناتے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر فوڈ سیفٹی، تعمیرات بشمول نیا پاکستان ہا¶سنگ سکیم، زراعت اور کارپوریٹ فارمنگ، کھیلوں اور جراحی کے سامان کی تیاری، اور راوی اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ سمیت رئیل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں بے پناہ دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے سعودی سفارت کاروں کو سفارت خانہ پاکستان اور قونصلیٹ جنرل کے مکمل تعاون اور تعاون کے ساتھ ساتھ ہر ممکن سہولت کی یقین دہانی کرائی۔ یہ سیمینار مملکت میں پاکستانی مشنز کی جانب سے دو برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے سلسلے میں اس طرح کے اقدامات کا ایک حصہ تھاجس کے لئے قونصل جنرل خالد مجید اور جدہ کے قونصل کمرشیل قونصلر وحید شاہ نے سعودی سرمایہ کاروںسے تعلقات پیدا کر کے انہیں سفیر پاکستان سے ملنے کا موقع فراہم کیا۔
قونصل جنرل خالد مجید کا جدہ کی پاکستانی کمیونٹی کو عشائیہ
گزشتہ دنوں سفیر پاکستان بلال اکبر جدہ آئے تو انکی بے پناہ مصروفیات تھیں اس میں انہوں نے جدہ قونصلیٹ سے پاکستان کمیونٹی سےملاقات کی بھی خواہش کا اظہار کیا تھا ، ریاض میں پاکستان کمیونٹی نہائت خوش نصیب ہے کہ انہیں سفیر پاکستان ہر وقت مل جاتے ہیں . مگر جدہ میں قونصل جنرل خالد مجید بھی کمیونٹی سے دور نہیں رہتے ، وہ ہر تقریب میںموجود ہونے کے باوجود کسی بھی کمیونٹی گروپ کی ملنے میں تاخیر نہیں کرتے ، ملنے والے انکے ہمراہ سیلفی بناکر ضروری فیس بک پر اسکی تشہیر کرتے ہیں جسے کچھ لوگ کئی دیگر ”کاموں “ اور قونصلیٹ یا قونصل جنرل سے اپنی قریبی رابط کو ”متعلقہ “مارکیٹ میں روشناس کراتے ہیں . جدہ کے کئی قونصل خانوں میں موبائل لیجانے پر پابندی ہوتی جبکہ ہمار ے ہاںایسا کچھ نہیں۔قونصل جنرل خالد مجید کے کمیونٹی کے عشائیہ میں کمیونٹی کے سرکردہ افراد نے بھر پور شرکت کی جو لوگ ایک دوسرے سے سلام لینا نہیں چاہتے وہ سب کے سب اس عشائیہ میں موجود تھے جسکی دو وجوہات تھیں ایک خالد مجید کا کمیونٹی سے قریبی رابطہ دوم اس تقریب میں سفیر پاکستان بلال اکبر مہمان خصوصی تھے ان سے کمیونٹی کا کون فرد ہے جوملاقات نہیں کرنا چاہےگا ؟؟تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ سعودی عرب میں متحد پاکستانیوں کو سعودی حکام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں وہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی پر خوشی کا اظہارکرتے ہیں اور پاکستان کو اپنا بہترین دوست مانتے ہیں (جدہ میں پاکستانی اسکول کی مالی مشکلات تیزی سے بڑھ رہی ہیں . سعودی عرب کے دس اسکولوں میں تقریبا 20,000طلباءو طالبات ہیں، اور انکے لئے 1262 کا تدریسی عملہ ہے جسکے حساب سے 15 طلباء و طالبات پر ایک استاد ہے . کروناءکی وجہ سے اسکولوں میں تعداد کم ہوگئی ہے. جدہ کے اسکول کی فیسیں ہی اساتذہ کی تنخواہیں اور دیگر اخراجات پور ا کرتی ہیں، صورتحال یہ ہے کہ اگر کسی استاد کو ملازمت سے نکالو تووزیر اعظم کےportal پر درخواسیں جاتی ہیں . جان پہچان والے وزراءکے فون بھی آتے ہونگے .اسلئے اسکولوں کے معاملات درست کرنے کےئے کچھ سخت اقدامات کرنا ہونگے ) سفیر پاکستان نے اسکولوں کی صورتحال پر بھی بات کی انہوں نے کہا کہ اگر اسے کنٹرول نہیںکیا گیا تو آئیند ہ سال کم از کم اسکول تو بند ہوجائےگا ۔ سفیر پاکستان نے اس سلسلے میںجدہ میں پاکستانی کمیونٹی کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں کئی پاکستانی تعلیمی ادارے مالی مشکلات کا شکار ہیں جدہ میں اردوسیکشن میں 3000 میں سے پانچ سو طلباءکے والدین فیس نہیں دیتے جبکہ والدین باہر ٹیوشن پر ہزار ریال ٹیوشن پر خرچ کرتے ہیں۔اسکول انتظامیہ کو نظر رکھنی چاہئے کہ جو استاد اسکول کے باہر بھاری فیس لیکر ٹیوشن پڑھاتے ہیں ان پر نظر رکھیں ۔ پاک سعودی تجارت پر بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدائت پاک سعودی تجارت کے فروغ کیلئے پوری توجہ سے کا۔ کرہے جسکے نتیجے مین ہماری تجارت میں اضافہ ہورہا ہے۔ سفیر پاکستان نے کمیونٹی کو تلقین کی کہ سعودی قوانین کی پابندی کرین اور یہاں غیر قانونی طو ر پر نہ رہیں۔سفیر پاکستان نے کہا کہ ا نہوں نے یہاں بے روزگار پاکستانیوں کیلئے مقامی تجارتی اداروں کوان پاکستانیوں کی جو ملازمت کے خواہش مندہیں تفصیلات دی ہیں۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستانی بزنس مین اپنے بزنس کو سعودی عرب مین رجسٹر کرایئں جسکی سعودی حکومت نے اجازت دی ہے افسوس کی بات ہے پاکستانیوں نے صرف 3 جبکہ ہمارے پڑوسیوں کی 497 کمپنیاں رجسٹر ہیں۔سفیر پاکستان نے کہا کہ آئیندہ دنوں میں ویثرن 2030 کے تحت ایک کروڑ ملازمتیں ہونگی جن میں سعودی اداروں کے مطابق بیس فیصد ملازمتیں پاکستانیوں کیلئے ہونگی۔دریں اثنا سفیر پاکستان نے اس سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مضبوط پاک سعودی تعلقات کی تفصیلات بتائیں ۔کمیونٹی قونصل جنرل خاکد مجید نے عشائیہ دیا۔یہاں قومی یکجہتی فورم کے نام سے دو تنظمیں ہیں جبکہ ضروری ہے کہ نام کی مناسبت سے کم از کم ایک ہی فورم ہونا چاہئے اور متحد پاکستانی ہونے کا ثبوت دینا چاہئے ۔ قونصل جنرل خالد مجید ضرور اس مسئلے کو دیکھ رہے ہونگے کمیونٹی نے ہدائت پر ضرور عمل کرےگی ۔
کرسچن کمیونٹی کے سربراہ پرویز یوسف کی سفیر پاکستان سے ملاقات
کرسچن کمیونٹی اپنے تہوار قونصلیٹ میں مناتی ہے پرویزیوسف نے سفیر پاکستان سے درخواست کی کہ سفارت خانہ ریاض میں ریاض کی پاکستانی کرسچن کمیونٹی کو اپنے تہوار پر تقریب و عبادات کی اجازت دیں جسے سفیر پاکستان نے فوری قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرسچن کمیونٹی کی پاکستان کمیونٹی کے لئے بڑی خدمات ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں اپنے لوگوں کو کہیں مجھے ریاض میں ملیں انکے لئے ہم سفارت خانے میں بہترین انتظام کرینگے ۔
محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان ، سردارسکندر حیات خان، عمر شریف مرحوم کیلئے قونصلیٹ میںتعزیتی تقریب
پاکستان قونصلیٹ جدہ میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان،آزاد جموں و کشمیر کے سردار سکندر حیات خان، اور معروف مزاحیہ فنکار عمر شریف کی یاد میں آج تعزیتی تقریب کا اہتمام ہوا، جس میں جدہ میں کمیونٹی فورمز کے عہدیداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تقریب سے قونصل جنرل خالد مجید کے علاوہ کمیونٹی فورم کے معروف پاکستانیوں، چوہدری خورشید متیال، ریاض بخاری، سردار اقبال، کشمیر کمیٹی کے صدر مسعود احمد پوری، معروف شاعر اطہر عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے ان نامور سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ قونصل جنرل خالد مجید نے اپنے خطاب میں محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملاقاتون کا ذکر کیا انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر صاحب کے سامنے بہت روشن مستقبل تھا وہ چاہتے تو اپنی اہلیہ کے ساتھ یورپ میں قیام کرسکتے تھے جہاں وہ بہترین زندگی گزاررہے تھے مگر انہوں نے پر تعیش زندگی کے مقابلے اپنے وطن کی خدمت میں پاکستان آکر اپنی ذمہ داری پوری کرکے پاکستان کو ناقابل تسخیر ملک بننے کا موقع دیا۔ قونصل جنرل نے بتایا کہ اس عظیم شخصیت سے ملاوات کا مجھے شرف حاصل ہوا مقررین نے عظیم سائنس دان کو خراج عقیدیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تا قیامت انکا احسان مند رہیگا کہ انہوں نے پاکستان کو دشمن کے سامنے پاکستان کی کی بہادر افواج کو ایٹم بم دیکر ناقابل تسخیر بنایا۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور کے اعزاز میںقونصل جنرل خالد مجید کا ناشتہ
قونصل جنرل خالد مجید نے جمعہ کی صبح گورنر پنجاب جو یورپ جاتے ہوئے عمرہ اور مدینہ المنورہ حاضری کیلئے یہاں رکے تھے ۔انہیں ناشتہ پر دعوت دی جس میں سفیر پاکستان نے خاص طور پر شرکت کی ناشتہ میں جدہ کی فلاحی تنظیموںکے معززین بھی موجود تھے ۔ ناشتہ بہت شاندار تھا ، ناشتہ پر ہونے والی باتیں بہت سی تھیں جو قارئین کیلئے نہیں ہیں۔ گورنر پنجاب پاکستان میں حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں نوکر شاہی کو الزام دے رہے تھے ۔ نیز حکومتی وزراءکے ایک ہی موضوع پر مختلف بیانات سے بھی نالاں تھے ۔