وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوانے کیلئے آخری حد تک لڑیں گے اور مودی کے انتہاء پسند فاشسٹ ایجنڈے کو دنیا کے تمام فورمز پر بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے ننکانہ صاحب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں پر بھارتی مظالم کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوانے اور ان پر بھارتی مظالم رکوانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں۔
انسانی تاریخ میں اس سے بڑا المیہ اور کوئی نہیں ہو سکتا کہ مقبوضہ وادی میں مظلوم کشمیریوں کو بھارتی فوجوں کے ہاتھوں محصور ہوئے آج 71 دن گزر چکے ہیں اور اس دوران انہوں نے اپنی زندگی کا ہر پل خوف کے سائے میں اپنی زندگی کی امید میں گزارا ہے جن کیلئے کھانے پینے کی اشیاء اور جان بچانے والی ادویات تک رسائی بھی ممکن نہیں رہی۔ انکے روزگار چھن چکے ہیں‘ کاروبار تباہ ہوچکے ہیں اور تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث انکے بچوں کا مستقبل بھی دائو پر لگ چکا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ انہیں اپنی مذہبی عبادات کی بھی آزادی نہیں اور وہ گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصہ سے مساجد میں جاکر نماز جمعہ تک ادا نہیں کرسکے۔ اس پر مستزاد یہ کہ انکے باہر کی دنیا سے رابطے تک ختم کر دیئے گئے ہیں اس لئے کسی کو بھی کچھ معلوم نہیں کہ مقبوضہ وادی میں محصور کشمیریوں پر کیا گزر رہی ہے‘ نہ ہی وہ کسی کو اپنی بپتا سنا سکتے ہیں اور جب آزادی کی تڑپ رکھنے والے کشمیری کرفیو کی پابندیاں توڑ کر باہر نکلتے ہیں تو انہیں گولیوں سے چھلنی کر دیا جاتا ہے۔ پاکستان کی سفارتی کوششوں سے بے شک دنیا بھر میں عالمی قیادتوں اور نمائندہ عالمی اداروں تک انکی مظلومیت کی داستانیں پہنچ چکی ہیں اور انکی جانب سے مودی سرکار پر کشمیر میں حالات معمول پر لانے کا تقاضا بھی کیا جارہا ہے مگر مفادات اور مصلحتوں کے لبادوں میں لپٹی یہ آوازیں قطعی غیرمؤثر ثابت ہورہی ہیں اور اسکے برعکس مودی سرکار کے مظالم بڑھتے چلے ہی جارہے ہیں جو کشمیر میں ہندو راج کی منصوبہ بندی کئے بیٹھی ہے۔ یہ صورتحال عالمی قیادتوں سے عملیت پسندی کی متقاضی ہے۔ وہ مودی سرکار سے محض اپیلیں نہ کریں بلکہ عالمی برادری میں اسے تنہاء کرنے کے عملی اقدامات اٹھائیں بصورت دیگر بھارتی جنونیت علاقائی اور عالمی امن تہہ و بالا کرسکتی ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024