جعلی اکاونٹس کیس کے معاملے میں 23 ملزمان میں سے 5 مرکزی کرداروں کے بیرون ملک فرار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔جعلی اکاونٹس کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے مطابق 5 ملزمان کے بیرون ملک فرار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق ملزمان ناصر عبداللہ لوتھا، اسلم مسعود، محمد عارف خان، محمد عمیر اور اعظم وزیر خان بیرون ملک فرار ہو چکے ہیں۔جے آئی ٹی کے مطابق پانچوں ملزمان جعلی اکانٹس کھولنے اور کھلوانے میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔میڈیا رپور ٹ کے مطابق ایف آئی اے کی طرف سے مقدمہ درج ہوتے ہی ملزمان بیرون ملک فرار ہو گئے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ملزمان کو وطن واپس لانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں اور اگر یہ لوگ واپس نہیں آئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔خیال رہے کہ آج بھی کراچی میں ایک مردہ شخص کے نام پر جعلی اکاونٹس کھول کر اس کے ذریعے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف سامنے آیا ہے۔اس سے قبل کراچی میں فالودے والے اور رکشا ڈرائیور، حیدر آباد اور سیالکوٹ کے شہریوں کے نام پر بھی جعلی اکاونٹس کھولے جانے کا انکشاف ہو چکا ہے۔ایف آئی اے جعلی بینک اکاونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاونٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکانٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔ملک میں بڑے بزنس گروپ ٹیکس بچانے کے لیے ایسے اکاونٹس کھولتے ہیں، جنہیں 'ٹریڈ اکانٹس' کہاجاتا ہے اور جس کے نام پر یہ اکاونٹ کھولا جاتا ہے، اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔اس طرح کے اکاونٹس صرف پاکستان میں ہی کھولے جاتے ہیں اور دنیا کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات
Apr 22, 2024