کرپشن کیخلاف عدالتوں کا کردار موثر ہونا چاہئے: سراج الحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حقیقی احتساب پوری قوم کا مطالبہ ہے۔کرپشن کے خلاف عدالتوں کا کردار موثر ہونا چاہیے ۔چیف جسٹس سوموٹو ایکشن لے کر قرضے ہڑپ کرنے ،ناجائز ذرائع سے دولت اکٹھی کرکے بیرون ملک منتقل کرنےاور اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر اداروں کو تباہ کرنے والوں کا محاسبہ کریںاور لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کا میکنزم بنائیں۔احتساب کے تمام اداروں کو جانبداری کا تاثر ختم کرنا ہوگا۔کرپشن فر ی پاکستان کے لیے سب کا احتساب ضروری ہے۔نئے بھاری سودی فرضے لینا معاشی خودکشی اور آئندہ نسلوں کو قرضوں کے جال میں جکڑنا اور ان کے مستقبل کو تباہ کرنا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر میں اپنے حلقہ کے مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کلین گرین اور کرپشن فری پاکستان کے لیے بڑے بڑے مگر مچھوں کو پکڑ کر اس تاثر کو ختم کرنا ہوگا کہ کچھ لوگ آئین و قانون سے بالاتر ہیں اور وہ کسی قانون کی گرفت میں نہیں آسکتے۔ حقیقی احتساب اسی وقت نظرآئے گاجب چھوٹے مجرموں کے ساتھ میگا سیکنڈلز میں ملوث بڑے مجرم بھی احتساب کے کٹہرے میں نظرآئیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس 150سے زائد کرپشن کے میگا سیکنڈلز موجودہیں اور پانامہ لیکس کے 436ملزموں کی فہرست بھی احتساب کے اداروں کے پاس ہے مگر ان ملزموں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان کی جو تحریک شروع کی تھی وہ کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور آج ملک کا ہر فرد کرپشن اور لوٹ مار کے خاتمہ اور لٹیروں کے خلاف سخت ترین کاروائی کا مطالبہ کررہاہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی وفلاحی ریاست بنانے کے وعدے اور منشور پر آنے والی حکومت نے آئی ایم ایف کے در پر جانے کا فیصلہ کرکے عوام کو مایوس کیا ہے۔سودی معیشت کی موجودگی میں اسلامی حکومت کے قیام کا تصور بھی نہیں کیاجاسکتا۔اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اللہ اوراس کے رسول سے جنگ کرکے وہ پر سکون زندگی گزارسکتا ہے تو یہ خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم کا پہلے ہی با ل بال قرضوں کے جال میں جکڑا ہوا ہے ۔ملک پر 92ارب ڈالر سے زائد کا قرض معیشت کی تباہی کا سبب ہے لیکن حکومت ایک بار پھر بھاری شرح سود پر نئے قرضے لینے جارہی ہے۔جس سے آنے والی نسلیں بھی قرضوں کے جال میں پھنس جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو بیرون ملک پڑی قومی دولت کی واپسی کے لیے جلد از جلد موثر نظام بنانا ہوگا اور روزانہ ہونے والی 12ارب روپے کی کرپشن کے سد باب کے لیے بھی موثر اقدامات اٹھاناہونگے تاکہ ملک و قوم کو قرضوں کی لعنت سے نجات دلائی جاسکے۔