3 گواہوں نے ذمہ دار قرار دیدیا، زبان کھلی تو بہت سے لوگ جیل جائیں گے: گلو بٹ
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹائون میں توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران گواہوں نے گلوبٹ کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیدیا۔ گلوبٹ نے کہا ہے کہ اگر اس کی زبان کھل گئی تو بہت سے لوگ جیل جائیں گے، وردیاں بھی اتریں گی۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں 4 پولیس کانسٹیبلوں کو بطور سرکاری گواہ عدالت میں پیش ہونا تھا جن میں سے 3 پیش ہوئے۔ تاخیر سے پہنچنے پر عدالت نے گلوبٹ کے وکیل کی سرزنش کی۔ گواہوں ہیڈ کانسٹیبل بوٹا، کانسٹیبل عمران وغیرہ نے 17 جون کو پیش آنے والے واقعہ کا ذمہ دار گلوبٹ کو ٹھہرایا۔ پولیس نے شاہد عرف گلوبٹ سے برآمد کیا گیا 4 فٹ کا ڈنڈا، گاڑیوں کے توڑے گئے شیشے اور سانحہ کی ویڈیو سی ڈ ی عدالت میں پیش کردی۔ عدالت نے مزید 9 گواہوں کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے۔ وکیل صفائی ملزم پر درج ایف آئی آر کے مدعی سب انسپکٹر صفدر عباس ایف آئی آر لکھنے والے اے ایس آئی دلدار حسین اور کانسٹیبل شاہین کے بیانات پر جرح نہ کرسکے۔ احاطہ عدالت میں گلوبٹ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالتوں پر مکمل اعتماد ہے اور میڈیا میرے ساتھ ہے، پوری قوم کو پتہ ہے میں بے گناہ ہوں۔ کمرہ عدالت کے باہر گلوبٹ گواہوں سے الجھ گئے اور دونوں جانب سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ میڈیا سے بات کرنے کے بعد سیاہ شلوار قمیص میں ملبوس سینے پر پاکستانی جھنڈے کا بیج لگائے ہوئے گلوبٹ گاڑی میں سوار ہوا تو اس کا ڈرائیور تیزی دکھائے ہوئے ایک نجی چینل کے کیمرہ مین کے پائوں پر گاڑی چڑھاتے ہوئے نکل گیا جس کو بعدازاں ریسکیو ٹیم نے موقع پر طبی امداد فراہم کی۔