مقبوضہ کشمیر : جھڑپ میں تین مجاہد شہید‘ بھارتی فوج کا سکول پر دھاوا‘ اساتذہ اور بچوں پر وحشیانہ تشدد
سرینگر (اے ایف پی + آئی این پی) ”بھارتیو کشمیر چھوڑ دو“ تحریک کے تحت گذشتہ روز بھی ہڑتال اور مظاہرے جاری رہے۔ فوج نے مظاہرین پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور فائرنگ کی جس سے بیسیوں افراد زخمی ہو گئے۔ شوپیاں میں فوج کے ساتھ جھڑپ میں 3 مجاہد شہید ہو گئے۔ سوپور میں فورسز نے سکول میں گھس کر اساتذہ اور کمسن بچوں پر تشدد کیا۔ جبکہ متعدد گھروں میں بھی زبردستی داخل ہو کر خواتین اور بچوں پر تشدد کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ حریت قیادت نے بھارتی مذاکراتی پینل کو فضول مشق اور کشمیریوں سے مذاق قرار دیا اور کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل میں سنجیدہ نہیں ہے جبکہ پینل کے سربراہ دلیپ پڈگاونکر نے کہا کہ ہمارے پاس مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نہیں ہے۔ قیام امن کے لئے تمام گروپوں سے مذاکرات کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ہزاروں کشمیری کرفیو کی پابندیاں توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ پائین شہر میں فورسز کے لاٹھی چارج پر نوجوانوں نے فوج پر پتھراو کیا۔ اس دوران قابض فوجی گھروں میں گھس گئے اور توڑ پھوڑ کے علاوہ مکینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد والے علاقوں میں مزید فوج طلب کر لی گئی۔ جبکہ سید علی گیلانی نے کہا جب تک بھارت کو پیش کردہ پانچ شرائط پر عمل نہیں ہوتا کسی قسم کے مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے۔ میر و اعظ عمر فاروق نے کہا کہ مذاکرات کاروں یا ثالثوں کی نامزدگی کا اعلان لاحاصل عمل ہے۔ یاسین ملک نے نہا کہ گذشتہ دنوں جو پارلیمانی وفد میرے گھر آیا تھا ہم نے دل کھول کر ان کے ساتھ بات کی اور امید ظاہر کی کہ وہ بھی دل کھول کر سنیں گے۔