کراچی میں صدر کوآپریٹو مارکیٹ میں آگ لگنے سے 100سے زائد دکانیں جل کر تباہ ہوگئیں، آگ لگنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں،واقعے کیخلاف تاجر برادری نے احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔تفصیلات کے مطابق صدر کوآپریٹو مارکیٹ کی پہلی منزل پر گزشتہ روز لگنے والی آگ سے 100سے زائد کپڑے کی دکانیں جل کر راکھ ہوگئی،رات گئے فائرعملے نے آگ پر قابو پایا، کولنگ کا عمل مکمل نہ ہونے پر دکاندار مشتعل ہوگئے اور احتجاج کیا۔آگ مارکیٹ کی ایک دکان میں لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دیگر دکانوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔تاجروں نے بتایا کہ آگ سے لگنے سے ان کا اربوں کا نقصان ہوا ہے نقصان کا ازالہ نہ کیا کیا تو احتجاج کریں گے۔کولنگ کے دوران تاجر برادری اور فائر بریگیڈ عملے کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، دکاندار نے فائر بریگیڈ کے اہلکار کو تھپڑ بھی دے مارا۔فائربریگیڈ اہلکار کا کہنا تھا کہ ہم یہاں کام کر رہے ہیں اور ہمیں ہی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔پولیس کے مطابق متاثرہ مارکیٹ میں تقریبا 500 سیزائد دکانیں موجود ہیں، آگ بجھانے کے عمل میں فائر بریگیڈ کی 17 گاڑیوں نے حصہ لیا، آگ لگنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں۔چیف فائر آفیسرز کراچی نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ آگ لگائی گئی ہے جو اطلاعات کے مطابق ایک دھماکے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ مبین احمد نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ آگ حادثاتی طور پر نہیں لگی بلکہ لگائی گئی ہے کیونکہ آگ مارکیٹ کے کئی حصوں میں ایک ساتھ لگی ہے۔انہوںنے کہا کہ اطلاع ملنے پر ابتدائی طور پر صدر فائر اسٹیشن اور سوک سینٹر کے ہیڈ کوارٹر سے فائر ٹینڈرز کو فوری طور پر جائے وقوع کی جانب روانہ کیا گیا تاہم بعد میں شہر بھر سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو آگ بجھانے کے لیے بلایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں کپڑوں اور الیکٹرانکس کا کاروبار ہوتا ہے اور جہاں کپڑا موجود ہو وہاں آگ کو مکمل طور پر بجھانا مشکل ہوتا ہے.
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024