گورونانک کے جنم دن کی تقریبات ختم، یاتریوں کا دوسرا جتھہ بھی بھارت چلا گیا
لاہور/ ننکانہ صاحب (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار خصوصی) بھارت سے آئے سکھ یاتریوں کا دوسرا جتھہ بھی واہگہ بارڈر کے راستے پیدل بھارت روانہ ہو گیا ہے۔ ڈپٹی سیکرٹری شرائنز عمران گوندل نے چیئرمین بورڈ کی طرف سے یاتریوں کو خصوصی تحائف اور گلدستے پیش کر کے الوداع کیا۔ اس موقع پرپردھان سردار ستونت سنگھ ،پی آر او عامر حسین ہاشمی ،سردار امیر سنگھ و دیگر موجود تھے۔ سکھ یاتری ننکانہ صاحب سے لاہور آئے ،جنم استھان ننکانہ صاحب سے ایڈمنسٹریٹر وہاب گل ،ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر عبدالرحمن شاہین ،کیئرٹیکر عتیق گیلانی اور مقامی افسروں نے سخت سکیورٹی کی نگرانی میں نیک خواہشات کے ساتھ رخصت کیا۔ سکھوں کے اہم مذہبی رہنما بابا پرنندر پال سنگھ گیانی نے واہگہ بارڈر پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بابا گورو نانک دیو جی کے جنم دن کے موقع پر پاکستان میںگزرنے والے دن میری زندگی کے خوشگوار دن تھے ،حکومت پاکستان اور متروکہ وقف املاک بورڈکے بہترین انتظامات کی بدولت بابا گورو نانک دیو جی کے 550ویں جنم دن کی تقریبات زندگی بھر یاد رکھی جائیں گی ۔گورو دوارہ کرتار پور یاترابھارت میں بسنے والے ہر سکھ قوم کی دیرنہ خواہش تھی جو وزیر اعظم عمران خان نے پوری کر دی ۔بابا گور و نانک کے 550ویں جنم دن کے موقع پر گورو نانک یونیورسٹی کا قیام، سرکاری سطح پر یادگاری سکہ اور ڈاک ٹکٹ کا اجراء سکھ قوم سے محبت کا منہ بولتا ثبوط ہے۔سردار سوہن سنگھ خالصہ نے کہا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، جنم دن کے موقع پر دنیا بھر سے آنیوالے حسین یادیں لیکر واپس روانہ ہوئے ہیں ترجمان بورڈ کے مطابق ڈپٹی سیکرٹری عمران گوندل کے زیر نگرانی ٹرسٹ بورڈ شرائنز ڈیپارٹمنٹ ،سکیورٹی ،گورو دواروں کے کیئرٹیکرزو دیگر عملہ نے سکھ یاتریوں کی مہمان نوازی کیلئے بہترین انتظامات کیے تھے ننکانہ صاحب سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق ننکانہ صاحب میں باباگورونانک کے 550ویں جنم دن کی تقریبات گزشتہ رات بھوگ کی رسم کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئیں اس موقعہ پر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا ، بھوگ کی رسم میں بھارت اور اندورن ملک سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے ہندو اور سکھ یاتریوں نے شرکت کی جبکہ ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب راجہ منصور احمد اور ڈی پی او اسماعیل الرحمن کھاڑک سمیت متروکہ وقف املاک بورڈ اور دیگر ضلعی انتظامیہ کے افسران بھی اختتامی تقریب میں شریک ہوئے تقریبات میں 11ہزار 842 ہندو اور سکھ یاتری مختلف وبائی امراض کا شکار ہوگئے۔ محکمہ صحت کی طرف سے قائم کردہ فری ڈسپنسری سے 1506مریضوں نے اپنا چیک اپ کروایا اور ادویات حاصل کیں ۔