ؐسپریم کورٹ کے حکم پر ایمپریس مارکیٹ کے اندر اور باہر تمام تعمیرات منہدم کر رہے ہیں: میئر کراچی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کی تعمیر میں پختون بھائیوں کا خون پسینہ شامل ہے ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی یا ناانصافی نہیں ہوگی، بعض سیاسی جماعتیں صدر میں انسداد تجاوزات کے خلاف کارروائی پر سیاست کر رہی ہیں جو غلط ہے، سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد ہو رہا ہے جو واضح احکامات ہیں کہ ایمپریس مارکیٹ کے اندر اور باہر تمام تعمیرات ختم کردی جائیں، صدر کے متاثرین کو متبادل دینے کے لئے حکومت سندھ غور کر رہی ہے جبکہ کے ایم سی اپنے کرایہ داروں کو دیگر مارکیٹوں میں جگہ دے گی، صدر کی صفائی پہلا فیز ہے دوسرے فیز میں متاثرین کو جگہ دی جائے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایمپریس مارکیٹ کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، میئر کراچی نے ایمپریس مارکیٹ کے اطراف اور صدر کے دیگر علاقوں کا معائنہ کیا اور ملبہ اٹھانے کے کاموں کا جائزہ لینے کے ساتھ کام کو تیز کرنے کی ہدایت کی، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے میئر کراچی کو تمام صورتحال اور ہونے والے کاموں کے بارے میں مکمل بریفنگ دی اور بتایا کہ ایمپریس مارکیٹ کے چاروں طرف تجاوزات کو صاف کردیا گیا ہے اور ملبہ اٹھانے کا کام چند دن میں مکمل کرلیا جائے گا، میئر کراچی وسیم اختر نے اس موقع پر کہا کہ صدر میں بعض لوگوں نے زبردستی سرکاری زمین پر قبضہ کرکے کئی منزلہ عمارتیں تعمیر کردی تھیں، کے ایم سی نے 4x4 کی جگہ دی تھی لیکن یہاں گودام، برف کی فیکٹریاں ،مسافر خانے اور ہوٹل کہاں سے تعمیر ہوگئے، لوگوں نے تو یہاں گھر تعمیر کرلئے تھے وہ تمام لوگ قابضین تھے جن کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی، انہوں نے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ صدر کی مرکزی جگہ ہے اس کی اصل شکل بحال کردی گئی ہے ‘ ایکسپو سینٹر کے سامنے یونیورسٹی روڈ، چڑیا گھر کے اطراف اور پارکوں میں تعمیرات کرنے والوں سے کہتے ہیں کہ فوراً تجاوزات ازخود ختم کردیں بصورت دیگر بلدیہ عظمیٰ کراچی ان مقامات پر جلد کارروائی کرے گی اور تجاوزات قائم کرنے والے اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہونگے، دریں اثناء میئر کراچی وسیم اختر کی ہدایت پر سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات بشیر صدیقی نے شہر کے تمام علاقوں اور چھ اضلاع میں انسداد تجاوزات مہم شروع کردی ہے، بدھ کو شہر کے تمام علاقوں کے چوراہوں اور مارکیٹوں میں بینرز لگائے گئے اور پمفلٹ تقسیم کئے گئے ۔