اسلام آباد (وقائع نگار+ آئی این پی)قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کے پی کے زیر انتظام وادی تیراہ میں غیر اعلانیہ فوجی آپریشن اور اس میں ہونے والی ہلاکتوں پر احتجاج کیا اور سپیکر کی ڈائس کے سامنے دھرنا دیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے اراکین نے نئے اسلام آباد ایئر پورٹ کا نام شہید بے نظیر بھٹو کے ساتھ منسوب نہ کرنے کے معاملے کو اجاگر کیا۔ ایم کیو ایم کے اراکین نے پانچ سال قبل حادثے کا شکار ہونے والی پی آئی اے کی فلائیٹ متاثرین کو معاوضہ نہ دینے کا معاملہ اٹھایا۔ بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی میر غلام مصطفٰی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس شروع ہوا تو تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی بینرز اٹھائے سپیکر کی ڈائس کے سامنے براجمان ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے دیگر اراکین نے بھی ان سے اظہار یکجہتی کی اور ان کے ساتھ دھرنے میں شریک ہوئے۔ طارق فضل چوہدری اور وزیر قانون کی مداخلت پر بیرسٹر گوہر اور اسد قیصر نے اراکین کو اپنی نشستوں پر بٹھایا۔ بعدازاں ایم این اے اقبال آفریدی نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی تیراہ میں غیر اعلانیہ آپریشن شروع کردیا گیا ہے جس میں درجنوں سول لوگوں کی شہادتیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے حکومت کوہدف تنقید بناتے ہوئے اس آپریشن کو بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور ایوان سے انفرادی طورپر واک آئوٹ بھی کیا۔ وزیر قانون نے ایوان کو بتایا کہ اس علاقے میں کوئی نیا آپریشن نہیں کیا گیا۔ ان علاقوں کا انتخاب دہشت گرد کرتے ہیں ہم تو ان کیخلاف جہاں یہ موجود ہوتے ہیں آپریشن کرتے ہیں۔ وزیر قانون اعظم نذیر نے ایوان کو بتایا کہ ہم بھی شہید بے نظیر کی جمہوریت کے لیے قربانیوں کے قدردان ہیں، میں حکام سے معلومات لے کر ایوان میں بات کروں گا۔ ایم این اے صاحبزادہ صبغت اللہ نے اسلام آباد میں قائم نجی ہسپتال شفاء انٹرنیشنل سے متعلق سوال کرتے ہوئے پوچھا کا شفاء انٹرنیشنل ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں کو ٹرسٹ کے نام پر جو اراضی دی گئی ہے کیا وہاں غریب مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے یا نہیں؟۔ اس پر وزیر مملکت مختار احمد نے ایوان کو بتایا کہ یہ پلاٹس مفت نہیں دئیے گئے بلکہ اس ضمن میں شرائط پر عمل درآمد کروا دئیے گئے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری زیب جعفر نے ایوان کو بتایا کہ متاثرین میں 73لوگوں کو معاوضہ جات دے دئیے گئے ہیں، 18لوگ عدالت گئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے رسیدوں کے معاملے پر لاعلمی کا اظہار کیا جس پر ڈپٹی سپیکر نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کو ریفر کردیا۔ اراکین اسمبلی نے پارلیمنٹ لاجز میں ایم این ایز کو رہائش گاہیں نہ ملنے اور سی ڈی اے کی سروسز پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور سروسز کو آئوٹ سورس کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اراکین اسمبلی نے قومی اسمبلی کے وائش رومز کی حالت زار پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ قبائلی ایجنسی سے ایم این اے مبارک زیب نے ایوان کو بتایا کہ ان کے گھر کو گزشتہ روز بموں سے اڑا دیاگیا۔ انہوں نے اپنے مقتول بھائی کے قتل کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ 2 سالوں میں کورئیر پارسل کمپنیوں کے ذریعے منشیات سمگلنگ کے344کیسز رجسٹر ہوئے۔ 70 کیسز میں منشیات ملک کے اندر اور 174میں بیرون ملک لے جانے کی کوشش اے این ایف نے ناکام بنادی، تعلیمی اداروں سے منشیات کے خاتمے کے لیے 349 آپریشنز کیے گئے۔ تحریری جواب میں مزید بتایا گیا ہے کہ 400 منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے 1393 کلو منشیات ضبط کی گئی۔ اس کے علاوہ بیرون ملک سے ملک بدر بھکاریوں سے متعلق تحریری تفصیلات بھی وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی میں جمع کرا دیں۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ 2024 سے اب تک بیرون ممالک سے پانچ ہزار 402 پاکستانی بھکاریوں کو ملک بدر کیا گیا جن میں سعودی عرب، عراق، ملائیشیا، یو اے ای، قطر اور عمان سے پاکستانی بھکاریوں کو ملک بدر کیا گیا۔ وزارت داخلہ کے م طابق سب سے زیادہ سعودی عرب سے پاکستانی بھکاری ملک بدر کئے گئے۔
قومی اسمبلی : وادی تیراہ میں آپریشن ‘ جانی نقصان کیخلاف تحریک انصاف کا احتجاج ، دھرنا : دنیا سے 5402پاکستانی بھکاری ملک بار‘وزارت داخلہ
May 15, 2025