ایک عرصہ سے پاکستان پر نظریں جمائے بیٹھے گدھ جو مختلف اوقات میں پاکستان کو نوچنے کی کوشش میں رہے اور اور وقت بھی آگیا جب پاکستان کا روائتی اور کم ظرف دشمن ہندوستان اپنی مکاری، منافقت اور اوچھے ہتھکنڈوں پر اترا اور اس نے طاقت کے زعم میں جدید ٹیکنالوجی بھاری فوج اور دنیا کی چوتھی معیشت کے دعوے پر پاکستان کی ساروینیٹی کو چیلنج کردیا اور پاکستان کے نہتے شہریوں پر آگ برسانا شروع کردی مگر پاکستانی حکومت اور افواج نے صبر وتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا کو بھارت کی چیرہ دستیوں بارے آگاہ کیا مگر طاقت کے نشہ اور عسکری برتری کے زعم نے ہندوستان کی فوج اور حکومت کو اندھا کردیا پاکستان پر فرانس کے جدید ٹیکنالوجی پر بنائے ہوئے دنیا کے بہترین رافیل طیارے حملہ آوور ہونے لگے دنیا کا جدید ترین روسی ڈیفنس سسٹم ایس 400 کے ساتھ اور اسرائیلی جدید ٹیکنالوجی سے مزین ناقابل تسخیر ڈرون طیاروں کے سائے میں چلنے والی فوج پھولے نہ سما رہی تھی پاکستان کی بردباری اور صبر کو آزمایا جارہا تھا پاکستانی حکومت اور فوج کے ترجمان بار بار متنبہ کررہے تھے مگر ہندوستان کا گھمنڈ تھا کہ ناک سے نیچے اترنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا جب صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول نے پھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا اور 10مئی 2025ء کی صبح صادق میں پاک فوج حکومت اور عوام نے قرآن کریم سے ماخوذ کردہ آپریشن "بنیان مرصوص" کا آغاز کردیا اور پاکستانی فوج اور قیادت نے چند ہی گھنٹوں میں نہ صرف ہندوستان یا خطہ کے ممالک بلکہ پوری دنیا کی سپر پاورز کے کانوں سے بھی دھواں نکال دیا آپ اس بات کا اس سے بھی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اسرائیلی عسکری قیادت اپنے جدید ٹیکنالوجی سے مزین ناقابل تسخیر ڈرونز ٹیکنالوجی کے ساتھ ہندوستان میں آپریشن کی نگرانی کرتے ہوئے پاکستان پر حملہ آوور تھے جدید ترین روسی ڈیفنس سسٹم ہندوستان کو بچانے کے لئے موجود تھا جبکہ فرانسیسی رافیل جن کو پاکستانی جانبازوں نے چند ہی منٹوں میں دھول چٹا دی اور ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کی جوابی کارروائی کے دوران جو صرف شائید دو گھنٹے کے دورانیہ پر مشتمل بھی نہ تھی جنگ کا نقشہ بدل دیا گیا اور 83بلین ڈالر کا ابتدائی نقصان اٹھانا پڑا نہ صرف ہندوستان کی چیخیں بلکہ ہندوستان کے فنانسرز کی چیخیں بھی امریکہ کے ساتھ ساتھ پوری دنیا نے بھی سنیں امریکہ جو اس جنگ سے یہ کہہ کر دور ہوگیا تھا کہ یہ دونوں ملکوں کا آپسی معاملہ ہے مگر جب اس کا اپنا ہندوستان پاکستان کے شاہینوں کے تابڑ توڑ حملوں کی زد سے نکلنے میں ناکام ہوگیا تو انکل سام کو بے دریغ چھلانگ لگانا پڑی اور جنگ بندی کیلئے کوشاں ہوگیا دنیا چیخ بھی رہی تھی اور حیران بھی تھی کہ پاکستان نے تو ان ساری طاقتوں کا ایک دو گھنٹوں میں ہیں بھرکس نکال دیا پاکستان تو کسی کو بھی علاقہ کا چوہدری بننے نہیں دینے والا جس طرح آزاد دنیا پاکستان کو آسمانوں کا بادشاہ قرار دے رہی یہ سب اللہ پاک کی خصوصی کرم نوازی اور پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کے جراتمندانہ فیصلے اور اقدامات سے ہی ممکن ہوا ہے۔
ملک کے دفاع یا عسکری کامیابیوں میں انتہائی غیر معمولی عسکری خدمات اور مرکزی کردار ادا کرنا فوج کی اعلیٰ ترین سطح پر قیادت اور فیصلہ سازی کرنا کئی دہائیوں پر محیط عسکری خدمات کا انجام دینا اعلیٰ ملکی اور غیر ملکی اعزازات کا حامل ہونا سیاسی اور عسکری اثر و رسوخ کا حامل شخص جو قومی سطح پر فیصلہ کن اثر رکھتا ہو فیلڈ مارشل کے اعزاز کیلئے موزوں ترین گراؤنڈ ہوتی یے جبکہ فیلڈ مارشل کا رینک اعزازی اس کا مطلب ہے کہ اس کے ساتھ کوئی عملی کمانڈ نہیں دی جاتی یہ عہدہ زندگی بھر کے لیے ہوتا ہے عام طور پر یہ رینک امن کے وقت نہیں دیا جاتا بلکہ کسی بڑی جنگ یا عسکری کامیابی کے بعد نوازا جاتا ہے۔
پاکستان میں فیلڈ مارشل کا رینک جو اعزازی اور اعلیٰ ترین فوجی عہدہ ہے جو عسکری خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے یہ رینک پاکستان کی تاریخ میں صرف ایک شخصیت، فیلڈ مارشل محمد ایوب خان، کو دیا گیا تھا اس کے بعد کسی بھی فوجی افسر کو یہ رینک نہیں دیا گیا 2016 میں ایک درخواست عدالت میں دائر کی گئی تھی جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی استدعا کی گئی تھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے مقننہ کو ہدایات جاری کرنا عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا عدالت نے کہا کہ یہ پٹیشن 'میرٹ کے بغیر ہے، لہذا اسے مسترد کیا جاتا ہے ان سب باتوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں فیلڈ مارشل کا رینک دینے کی روایت موجود ہے۔
جس طرح پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے جرات بردباری عسکری پیشہ ورانہ مہارت بری فوج کے ساتھ ساتھ بحری مہارت اور فضائیہ کے جانبازوں نے دنیا سپر طاقتوں کے دانت کھٹے کیئے ہیں جس طرح ہندوستان کے ساتھ ساتھ اسرائیل، فرانس، روس جیسی سپر پاورز عالمی گدھ جو پاکستان کو نوچنے کی ٹھان بیٹھے تھے اوندھے منہ گرادیئے ان صلاحیتوں کے اعتراف میں سپہ سالار حافظ جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازے جانے کی قرارداد منظور کی جائے گو کہ فیلڈ مارشل کے اعزازی عہدہ کی نسبت پاکستانی قوم کی نظروں میں جنرل عاصم منیر اہمت کہیں زیادہ ہے مگر اس وقت ان حالات میں جب پوری دنیا پاکستان کو نوچنے کی کوشش میں تھی کہ دنیا کی بہترین عسکری طاقتیں زمین چاٹنے پر مجبور ہوگئیں یہ ایک چھوٹا سا اعزاز قوم کو اپنے سپہ سالار کیلئے تحفہ ہونا چاہیئے جس کی قیادت میں پاک فوج دنیا کی سپر پاورز کیلئے ایک ڈراؤنا خواب بن گئی یے
سپہ سالار جنرل عاصم منیر
May 15, 2025