لیڈر بڑی سوچ دیتا ہے
مکرمی! کسی بھی منزل پر پہنچنے کے لیے طویل سفر درکار ہوتا ہے اور اسے طے کرنے کے لیے کسی سواری کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کیا جاتا ہے یہ دیکھا جاتا ہے یہ ہمیں صحیح سلامت منزل تک پہنچا سکے گا،دوران سفر کسی مشکل کا سامنا تو نہیں ہوگا اور پھر اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے ان تمام باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم سواری کا انتخاب کرتے ہیں اور مطمئن ہو کر اس پر پورا اعتماد کرتے ہیں کہ یہ ڈرائیور کا کام ہے ہمیں بحفاظت منزل مقصد تک پہچانا،بقول مولانا جلال الدین رومی تمہاری اصل ہستی تمہاری سوچ ہے باقی تو صرف ہڈیاں اور خالی گوشت ہے۔اسی طرح قوموں کی ترقی کے لیے ایک اچھا لیڈر کا انتخاب بے حد ضروری ہے،منتخب کردہ لیڈراس قابل ہے کہ وہ اپنی سمجھ بوجھ،تجربے اور عقل و دانش سے ملک و قوم کے مسائل حل کر کے اسے ترقی کی منازل عبور کروائے۔لیڈر کی ایمانداری ،دیانتداری،قابلیت،مثبت سوچ اور حب الوطنی سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔قابل غور بات یہ ہے کہ ہر کوئی لیڈر نہیں بن سکتا۔اللہ تعالیٰ نے ہر شخص میں ایک الگ صلاحیت پیدا کی ہیاسی طرح لیڈر شپ کی صلاحیت بھی ہر ایک میں نہیں پائی جاتی۔گذشتہ صدی میں بہت سی شخصیات میں قائدانہ صلاحیت دیکھی گئی۔سب سے پہلے ہمارے عظیم ترین رہنما حضرت قائد اعظم محمد علی جناح میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمام قائدانہ صلاحیتیں موجود تھیں۔حتی کے آپ کے مخالفین بھی آپکی ایمانداری اور قول و فعل پر پورا یقین رکھتے تھے۔اور اسی قابلیت،دیانتداری، مثبت سوچ،معاملہ فہمی اور حب الوطنی سے ہمیں وطن عزیز جیسی انمول نعمت ملی۔آپ نے برصغیر کے مسلمانوں کو روٹی نہیں بلکہ ایک سوچ دی،غلامی سے آزادی کی سوچ ،الگ وطن کی سوچ ،اسلامی اقدار پر چلنے کی سوچ۔اسی طرح آپ کے ساتھیوں بھی منفرد صفات پائی جاتی تھیں۔موجودہ دور میں ایسا کوئی ایک لیڈر ہے؟جو اس سوچ وفکر کا حامل ہو؟جسے صرف اور صرف وطن عزیز ہو؟یہاں تو ہم عہدوں کی ہوس دیکھ رہے ہیں ایک دوسرے سے عہدہ چھیننے کیلئے عزتوں کی پرواہ نہ عمروں کی اور نہ ہی مذہب کی۔یہاں تو سب بکتے ہیں ہر شخص بکاؤ ہے ۔ہمیں یہ یاد نہیں کی یہ ملک ہم نے کلمہ کی بنیاد پر حاصل کیا تھا۔اس ملک کے لیے ہمارے بزرگوں نے جو قربانیاں دیں آیا کہ ہمیں سب کی سب بھول چکی ہیں خدارا رحم کیجیے اس وطن عزیز پر اور یہ مت بھولیے کہ ایک دن ہم نے اللہ کی عدالت میں حاضری دینی ہے اور اپنے ہر قول و فعل کا جواب دینا ہے پھر کوئی سفارش،رشوت،دھوکہ بازی،غداری اور چالاکیاں کام نہیں آئیں گی وہاں تو صرف اور صرف حساب دینا ہو گا۔(حراعزیز، لاہور)