Waqt News
Monday | May 16, 2022
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • وزیراعظم کی صوبوں کویکم جون تک گندم کی خریداری کےاہداف مکمل کرنےکی ہدایت
  • رواں سال 31 ہزار253 افراد سرکاری سکیم کے تحت حج کریں گے
  • وزیرِاعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی پر ٹاسک فورس کا قیام
  • صوبائی وزیر کا کراچی کے تعلیمی اداروں تک منشیات پہنچنے کا اعتراف
  • وزیراعظم کی عمران خان کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت

قاضی سراج الدین سرہندیؒ

May 15, 2022 7:46 AM, May 15, 2022
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
قاضی سراج الدین سرہندیؒ

 میرے والد صاحب نے کئی چھوٹے موٹے کاروبار کئے مگر کامیابی کم ہی ہوئی۔ میرے دادا کو تو گوجرہ میں ایک کاٹن جننگ فیکٹری الاٹ ہوگئی تھی اور ایک خالی پلاٹ شور کوٹ بازار میں مل گیا تھا جہاں انہوںنے خود مشینری خرید کر کاٹن فیکٹری لگائی۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ کی فیکٹری میں میرے چچا قاضی ظہور الدین اور قاضی عمر دین دادا جان کا ہاتھ بٹا رہے تھے، گوجرہ کی کاٹن فیکٹری میں ہمارے دادا خود جاتے تھے اور ہر جمعرات کی شام گوجرہ سے واپس ٹوبہ آجاتے تھے اور پھر ہفتے کے روز گاڑی سے گوجرہ چلے جاتے تھے۔ والد صاحب نے ابتدا میں کنفیکشنری کی ایک مشین لگائی جس پر وہ خود کاریگر کے طور پر بچوں کے لئے گولیاں ٹافیاں بناتے تھے ۔ پھر انہوںنے کپڑا بنانے کی دیسی کھڈیاں لگائیں جن پر خواتین کے ملبوسات کے لئے ریشمی کپڑا تیار ہوتا تھا ، پھر انہوںنے ایک ہوزری فیکٹری لگائی جس میں بنیانیں اور انڈر ویئر تیار ہوتے تھے۔ پھر سُوت گولہ کا ایک پلانٹ لگایا اور اتوار کی چُھٹی کے روز سُوت گولہ کے آرڈر بک کرنے کے لئے مجھے ٹوبہ ٹیک سنگھ سے باہر بھیجنے لگے ۔ میں کبھی شورکوٹ روڈ جاتا ، کبھی شور کوٹ شہر، کبھی عبدالحکیم ، کبھی مخدوم پور پہوڑاں کبھی کمالیہ اور پیر محل اور کبھی تاندلیانوالہ، ماموں کانجن اور جڑانوالہ۔ میں بازاروں میں دکان دکان گھوم کر اپنی مصنوعات متعارف کراتا،آرڈر بک کرتا ، کچھ رقوم پیشگی لیتا اور پھر یہ سامان اگلے ہفتے ان دکانوںپر خود پہنچا تا۔ کپڑا بنانے کی دیسی کھڈیوں پر خام مال کے طورپر جو ریشمی دھاگہ استعمال ہوتا تھا، بعض اوقات وہ لائل پور مارکیٹ سے ملتا نہیں تھا ، اس مقصد کے لئے والد صاحب چھٹی کے روز مجھے اپنے ایک دوست سیٹھ محمد رشید کے پاس سکھر بھیج دیتے تھے ، میں وہاں سے وہ ریشمی دھاگہ لے کر اگلے روز واپس ٹوبہ ٹیک سنگھ پہنچتا۔ کبھی کبھی والد صاحب مجھے میرے پھوپھا شیخ ثناء اللہ صدیقی کے پاس لالہ موسیٰ بھیجتے، وہ مجھے وہاں سے ریشمی دھاگہ دلاتے جو لے کر میں واپس آتا۔ والد صاحب نے ایک دو اخبارات کی ایجنسیاں بھی لے لی تھیں ، ان میں روز نامہ ’’ غریب ‘‘ لائل پور بھی شامل تھا جو ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اس وقت سب سے زیادہ فروخت ہوتا تھا ۔ ہماری کاٹن فیکٹری کے باہر بابا شہاب الدین کو جو دن بھر راہ گیروں کو پانی پلانے کا فرض انجام دیتے تھے صبح کے وقت یہ اخبارات فروخت کرنے پر مامور کردیاگیا۔ ایک روز یہ اطلاع ملی کہ بابا شہاب الدین بیمار ہیں اور آج اخبار فروخت نہیں کرسکیں گے۔ والد صاحب نے مجھے طلب کیا اور کچھ لوگوں کی ایک فہرست میرے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ کل صبح تم ریلوے سٹیشن پر جائو گے ، وہاں سے اخبار کا بنڈل وصول کرو گے اور ان لوگوں کے گھروں میںاخبار ڈال کر آئو گے ۔ میں نے کچھ پس و پیش سے کام لیا۔ میرے اباجی نے کہا تمہیں پتہ ہے وہ گاڑی سورج نکلنے سے پہلے آجاتی ہے ، تم جن گھروں میں اخبار دے کر آئو گے وہاں کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا کہ کون اخبار ڈال گیا ہے۔ خیر میںنے اس کام کی حامی بھرلی۔ ریلو ے سٹیشن پر صبح لائل پور سے آنے والی پہلی گاڑی سے اخبار کا بنڈل حاصل کیا اور والد صاحب کی دی ہوئی فہرست کے مطابق اخبارات تقسیم کردیئے لیکن میری آزمائش ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کیونکہ بابا جی بدستور بیمار تھے ۔ ان کے بیٹے حامد نے یہ اطلاع دی کہ وہ کل بھی نہیںآئیں گے، تب والد صاحب نے مجھے کہا کہ آج بیس اخبار بچ گئے تھے ، کل لوگوں کے گھروں پر اخبار پہنچانے کے ساتھ ساتھ بازار میں آواز لگا کر یہ اخبار فروخت بھی کرنا ہیں۔ میں نے پھر کچھ تامل ظاہر کیا مگر والد صاحب کے اصرار پر ہتھیار ڈال دیئے اور شہر کے مرکزی چوک میں آواز لگائی… آگیا تازہ غریب اخبار… لوگ مجھ سے اخبار خریدنے لگے مگر اچانک ہی میں نے دیکھا کہ میرے والد صاحب کے دوست اور شہر کے ایک بڑے تاجر چوہدری فضل کریم نے مجھے دیکھ لیا ہے، وہ میرے قریب آئے، مجھ سے اخبار لیا اور پھر مجھ پر یہ فقرہ اُچھالا کہ کیا قاضی سراج کا دیوالیہ نکل گیا ہے کہ ان کا بیٹا اخبار بیچ رہا ہے۔ میں تو خاموش رہا مگر میں ان کے جاتے ہی اخبار بغل میں لپیٹ کر واپس اپنے گھر جا پہنچا جہاں والد صاحب نے مجھے دیکھتے ہی پوچھا کتنے اخبار بک گئے اور کتنے باقی ہیں ۔ میںنے ان کے سوال کا جواب دینے کے بجائے ا پنی بپتا سنائی کہ چوہدری فضل کریم نے میری بہت توہین کی ہے اور مجھے بُرا بھلا کہا ہے ، ابا جی نے کہا گھبرانے کی کوئی بات نہیں ایک دن آئے گا جب چوہدری فضل کریم کو تمہاری ضرورت پڑے گی، مجھے کچھ سمجھ نہ آیا چوہدری فضل کریم کو میری کیا ضرورت پڑے گی ۔ پھر والد صاحب نے پوچھا کتنے اخبار بچ گئے ہیں۔ میں نے کہا دس ، انہوںنے کہا دوبارہ بازار جائو اور یہ

کیلیفورنیا، چرچ میں فائرنگ ، ایک شہری ہلاک، 5 زخمی

 فروخت کرکے آئو۔ ان کے حکم پر بازار چلا گیا اور اخبار بیچنے لگا، اس طرح اخبار کے بچوں کے صفحہ میں لکھنے لگا۔ پھر والد صاحب ڈاک خانہ میں ڈالنے کے لئے خبروں کا جو لفافہ میرے حوالے کرتے تھے میں اس میں کسی نہ کسی فٹ بال میچ کی خبر ڈال دیتا تھا ۔ جب میری بھیجی ہوئی اس طرح کی پہلی خبر شائع ہوئی تو میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا اور والد صاحب کو بھی میں نے فخر سے خبریں دکھانا شروع کیں۔ پھر میں خود اخبار کا نامہ نگار بن گیا ۔ بلدیہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے انتخابات ہونے والے تھے ۔ ایک وارڈ میں چوہدری فضل کریم بھی امید وار تھے جنہوںنے مجھے اخبار بیچنے پر طنز کا نشانہ بنایا تھا ۔ میں نے ان کے حلقۂ انتخاب کے جائزہ میں یہ لکھا کہ چوہدری فضل کریم کے مد مقابل کی پوزیشن مضبوط ہے اور چوہدری صاحب کی کامیابی کا کوئی امکان نہیں۔ انہوںنے یہ اخبار پڑھا اور ہمارے گھر آن پہنچے اور والد صاحب سے شکایت کرنے لگے کہ آپ کے بیٹے نے میرے بارے میں یہ لکھا ہے ۔ والد صاحب نے یاد دلایا کہ در اصل میرا بیٹا آپ سے ناراض ہے ، آپ نے فلاں وقت اس پر ایک جُملہ کسا تھا ، وہ بار بار وضاحت کرنے لگے کہ مجھے ایسا کوئی واقعہ یادنہیں لیکن ساتھ ساتھ میرے گُھٹنے بھی چُھورہے تھے اور مجھے اپنا بھتیجا قرار دے کر معافی بھی مانگ رہے تھے ۔ والد صاحب نے مجھے کہا کہ چوہدری صاحب اب کیونکہ خود چل کر آئے ہیں اس لئے میں تم سے یہ تو نہیں کہتا کہ آج سے تم ان کی حمایت شروع کردو لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ آج کے بعد ان کے خلاف کوئی خبر نہ بھیجنا۔  (جاری) 

 ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم آج بھی شدید گرم رہے گا

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • تباہ حال معیشت ، نئی حکومت کا امتحان 

    May 16, 2022
  • مفتاح اسمعیل کی کامیاب پاکستان پروگرام کی تعریف پر شوکت ...

    May 14, 2022 | 21:23
  • عامر لیاقت نے دانیہ سمیت سب سے معافی بھی مانگ لی,پاکستان ...

    May 15, 2022 | 12:13
  •  سمندر پار پاکستانی اور امریکی سازش 

    May 15, 2022
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • وزیراعظم کی صوبوں کویکم جون تک گندم کی خریداری کےاہداف مکمل ...

    May 16, 2022 | 20:57
  • رواں سال 31 ہزار253 افراد سرکاری سکیم کے تحت حج کریں گے

    May 16, 2022 | 20:02
  • وزیرِاعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی پر ٹاسک فورس کا قیام

    May 16, 2022 | 17:56
  • صوبائی وزیر کا کراچی کے تعلیمی اداروں تک منشیات پہنچنے کا ...

    May 16, 2022 | 17:43
  • وزیراعظم کی عمران خان کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت

    May 16, 2022 | 17:21
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • تباہ حال معیشت ، نئی حکومت کا امتحان 

    May 16, 2022
  • ’’سابقہ ڈومیسٹک سسٹم فراڈ ‘‘سابق چیئرمین پی سی ...

    May 15, 2022
  •  سمندر پار پاکستانی اور امریکی سازش 

    May 15, 2022
  •  پاکستان کو ستے خیراں

    May 14, 2022
  •   قومی اسمبلی کااجلاس صرف ایک گھنٹہ ہی چل سکا

    May 14, 2022
  • 1

    پانی کی قلت اور اس سے جڑے مسائل پر قابو پانے کی ضرورت ہے

  • 2

    عمران خان قتل سازش ثبوت پیش کرنے چاہئیں

  • 3

    خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ  ساتھی سمیت ہلاک

  • 4

    حکومتی گورننس‘ غیریقینی کی فضا سسٹم کیلئے نقصان دہ ہوسکتی ہے

  • 5

    متحدہ عرب امارات کے صدر کا انتقال پرملال

  • 1

    پیر ، 14 شوال 1443ھ‘ 16 مئی 2022ء

  • 2

    اتوار ، 13 شوال 1443ھ‘ 15 مئی 2022ء

  • 3

    ہفتہ ،    12 شوال 1443ھ‘ 14  مئی 2022ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • کیا تباہ حال معیشت کی بحالی ممکن ہے؟

    May 16, 2022
  • ہمارے دیہات توجہ چاہتے ہیں

    May 16, 2022
  • جانے کے بعد

    May 16, 2022
  • یہ دسترخوان پر پہلا لقمہ خود اٹھاتے ہیں

    May 16, 2022
  • کتاب کلچر اور کتاب میلہ

    May 16, 2022
  • شادیوں میں ون ڈش کی پابندی  کا حکومتی فیصلہ

    May 16, 2022
  •  وزارت پیٹرولیم کی عوام دوست حکمت عملی  

    May 16, 2022
  • حج اخراجات … وفاقی وزیر مذہبی امور کے لیے چیلنج

    May 16, 2022
  •  حالات کب اور کیسے تبدیل ہوں گے؟

    May 16, 2022
  • ’’ عالمی گرو‘‘کا حقیقی چہرہ 

    May 16, 2022
  • 1

    فیصل عرفان کی تحقیق و تدوین) پوٹھوہاری اکھانڑ تے محاورے) 

  • 2

    معاشی اور سیاسی استحکام کیوں ضروری ہے؟ 

  • 3

     درخت اور پودوں کی اہمیت 

  • 4

    تقاضائے وقت

  • 5

    باران ِ رحمت

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    ایمان اور اجر

  • 2

    ایمان کا ثمرہ

  • 3

    ایمان اور اعمالِ صالحہ (۲)

  • 1

    قدیم روایت‘ قدیم ذہنیت‘ قدیم نفسیات

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    ادنیٰ ملازم

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    اتحاد ایمان و ضبط

  • 1

    ارمغانِ حجاز

  • 2

    از خطبات اقبال

  • 3

    ارمغانِ حجاز

  • 4

    اقبال

  • 5

    ارمغان حجاز

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2022 | Nawaiwaqt Group