کراچی چیمبر کی نمائش میں عوام کا رش، رعایتی نرخوں پر خریداری
کراچی ( کامرس رپورٹر ) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق ایم، رکن قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی،رکن صوبائی اسمبلی شہلا رضا، تھائی قونصل لطفی یوزینگ، ایرانی وفد سمیت ہزاروں افراد اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایکسپو سینٹر کراچی میں جاری 17ویں مائی کراچی نمائش کے دوسرے روز بھی ایکسپو سینٹر کا دورہ کیا جہاں 220 سے زیادہ نمائش کنندگان رعایتی نرخوں پر مصنوعات اور سروسز پیش کررہے ہیں۔ وزیر آئی ٹی امین الحق اور ایم این اے خالد مقبول صدیقی نے چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، وائس چیئرمین بی ایم جی انجم نثار، صدر کے سی سی آئی محمد ادریس، سینئر نائب صدر عبدالرحمان نقی، نائب صدر قاضی زاہد حسین اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین کے ہمراہ مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اورکراچی چیمبر کی پوری ٹیم اور نمائش کنندگان کی جانب سے اس شاندار تقریب کے انعقاد کے ذریعے کراچی کے مثبت امیج کو فروغ دینے کی کوششوں کو بے حد سراہا۔انہوں نے کے سی سی آئی کو کراچی شہر اور اس کے شہریوں کی بہتری کے لیے کیے جانے والے تمام اقدامات میں بھرپور تعاون اور حمایت کا بھی اظہار کیا۔تھائی قونصل لطفی یوزینگ نے تھائی تجارتی مشیر عارف سلیمان اور دیگر کے ہمراہ نمائش کا دورے کے موقع پر بتایا کہ اگرچہ تھائی لینڈ بھی اس نمائش میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا ہے لیکن ایکسپو میں محدود وقت اور جگہ دستیاب ہونے کی وجہ سے اس سال ایسا نہیں کر سکاتاہم کراچی کی بے پناہ صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اگلے سال ہونے والی مائی کراچی نمائش میں ضرور شرکت کریں گے کیونکہ یہ نمائش تھائی مصنوعات کو متعارف کرانے اور فروغ دینے کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی ریٹیل مارکیٹ کو قریب سے دیکھنے کا بھی موقع فراہم کرتی ہے۔چیئرمین بزنس مین گروپ و سابق صدر کے سی سی آئی زبیر موتی والا نے نمائش کے انتظامات اور عوام کی جانب سے موصول ہونے والے ردعمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تینوں عہدیداران اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین کی کوششوں کی بدولت کئی مشکلات کے باوجود نمائش کو مثالی انداز میں منعقد کیا گیا ہے۔ انہوں نے ایکسپو سینٹر کی ابتر حالت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی اے پی اس تین روزہ نمائش کے انعقاد کے لیے کے سی سی آئی سے سوا کروڑ کا بھاری کرایہ وصول کیا ہے جس کو کم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ نمائش کراچی کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے اور پاکستانی مصنوعات اور خدمات کو فروغ دینے کے لیے منعقد کی جاتی ہے۔ ٹی ڈی اے پی کی جانب سے ایکسپو کے کرائے میں کمی کے سی سی آئی کو کم نرخوں پر اسٹالز پیش کرنے کے قابل بنائے گی جو بعد میں نمائش کنندگان کو خریداروں کو سستے نرخوں پر مصنوعات فروخت کرنے کی ترغیب دے گی۔کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس نے مائی کراچی نمائش کی اب تک کی پیشرفت بیان کرتے ہوئے کہا کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے زبردست رسپانس ملا ہے جنہوں نے اس پروقار ایونٹ کے انعقاد کے حوالے سے کے سی سی آئی کی کوششوں کو سراہا جس نے کراچی والوں کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ کچھ اچھا وقت گزارنے اور محفوظ اور سازگار ماحول میں خریداری کرنے کا بہترین موقع فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ مائی کراچی کا پودا جسے مرحوم سراج قاسم تیلی نے 2004 میں اگایا تھا آج ایک تناور درخت بن گیا ہے اور کراچی کے مثبت امیج کو فروغ دینے کے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے جس کا اندازہ نمائش میں سفارتکاروں اور کراچی والوں کی بھرپور شرکت سے لگایا جا سکتا ہے۔انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں بالخصوص پاکستان رینجرز اور سندھ پولیس کے افسران کی کوششوں کو بھی سراہا جنہوں نے نمائش میں فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی بھرپور کوشش کی۔کے سی سی آئی کے عہدیداران اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین مائی کراچی نمائش کے دوسرے دن ایکسپو سینٹر کے تمام ہالز میں سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کرتے ہوئے پوری طرح مصروف رہے جبکہ اس موقع پر پولیس، رینجرز اور پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز کو تعینات کرکے سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔فوڈ کورٹ، برڈز اور پیٹ شو، آتش بازی سمیت دیگر تفریحی سہولیات کے ساتھ چھوٹے تاجروں اور خواتین تاجروںکے لیے خصوصی پویلین کا اہتمام کیا گیا ہے نیز ایکسپو سینٹر میں آنے والے فیمیلیز کے لیے میوزیکل نائٹ شو کا بھی اہتمام کیا گیا۔