چیلنجز بہت زیادہ ، معیشت کو ٹریک پر آنے میں وقت لگے گا : سعید غنی

کراچی (نیوز رپورٹر) وزیر محنت و افرادی قوت سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی نے کہا ہے کہعمران نیازی ملکی معیشت کی بربادی کی اصل وجہ اور اب ملک کیلئے سب بڑی تھریٹ ہے۔ جلسوں میں ایٹم بم سے ملک کو اڑانے جیسی باتیں میرے اس موقف کی تائید کرتی ہیں کہ عمران نیازی کا نہ جغرافیہ درست ہے اور نہ ہی اس کا ذہنی توازن ۔ طالبان خان کا اب نیا نام ’’بم خان‘‘ رکھ دینا چاہیئے۔ عوام کسی پاگل شخص کے پیچھے چل کر اس ملک اور معیشت کو نقصان نہ پہنچائیں‘ الیکشن کروانے کا آئینی اختیار اب شہباز شریف کے پاس ہے،مدت اسمبلیوں کی ہوتی ہے، وزیر اعظم کی نہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ اسمبلی 2023 تک کی اپنی مدت پوری کرے۔ ہمارے لیے چیلنجز بہت زیادہ ہیں، کچھ مہینے لگیں گے معیشت کو ٹریک پر آنے میں، ہم آلو ٹماٹر کو دیکھنے آئے ہیں، عمران کہتا تھا کہ وہ یہ چیزیں دیکھنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نئی حکومت کو وقت دینا چاہیے۔ کیمپ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ نالائق، سلیکٹیڈ وزیر اعظم اور ان کی حکومت کو جمہوری طریقہ سے گھر بھیجنے پر اتوار کو چیئرمین بلاول بھٹو کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کے بیان وہ اس وقت دے رہا ہے وہ اس ملک کی معیشت کی تباہی اور ملک کے لئے کسی تھریٹ سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اس ملک میں سول وار کروانے کی کوشش کررہا ہے۔ اور اپنے جلسوں میں مخالفین کے خلاف لوگوں کو اکسا رہا ہے اور اپنی جمہوری شکست کو حق و باطل کی لڑائی قرار دے کر لوگوں کے جذبات سے کھیل رہا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی فوج، عدلیہ اور سیاسی جماعتوں جن کو 70 فیصد عوام کی حمایت حاصل ہے، ان کو جھوٹا، غدار اور امریکی ایجنٹ قرار دے رہا ہے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ پر مقدمات کے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ اس کے کرتوت سب کو پتا ہیں۔ اگر ہمیں پی ٹی آئی کے لوگوں کے خلاف سندھ میں سیاسی انتقامی کارروائیاں کرنی ہوتی تو پہلے بھی کرسکتے تھے، جو بھی غیر قانونی کام کرے گا اسکے خلاف کیس بننا چاہیے، ان کے لوگوں کو اب بھی عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے۔ جامعہ کراچی اور صدر بم دھماکوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ان واقعات کے ذمہ داروں تک بھی پہنچ جائیں گے۔ جامعہ میں سیکیورٹی اقدامات کرنے پڑے ہیں۔ پہلے خواتین کے ساتھ نرمی کرتے تھے مگر حملے میں خاتون کے ملوث ہونے کے بعد اب سب کو یکساں ٹریٹ کررہے ہیں۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری و وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی، پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری جاوید ناگوری، سردار نزاکت، راشدخاصخیلی، محمد آصف خان، سردار خان اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔