کراچی: اسٹیٹ بینک رواں مالی سال کی آخری مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا۔
مانیٹری پالیسی کے متعلق اجلاس گورنراسٹیٹ بینک کی زیرصدارت کراچی میں ہوگا جس میں آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کے بارے میں غور کیا جائے گا۔
دو ماہ کے دوران مانیٹری پالیسی میں سوا 4 فیصد کمی کی گئی ہے اور صنعتکاروں نے شرح سود میں مزید کمی کا مطالبہ کردیا۔
اس وقت ملک میں شرح سود 9 فیصد ہے اور معاشی ما ہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر شرح سود میں کمی کا امکان ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ میں 100بیسس پوائنٹس تک کمی کی گنجائش ہے۔ شرح سود کم ہونے سے نئی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے پہلے ہی صنعتکار پریشان ہیں۔ جنھوں نے شرح سود میں مزید کمی کا مطالبہ کردیا ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی انجم نثار کا کہنا ہے کہ حکومت پالیسی ریٹ 5فیصد کرکے صنعتکاروں کو ریلیف دے۔
اس سے قبل کوورونا وائرس کے پیش نظر ضروری مشینری اور دیگر چیزوں کی درآمد میں آسانی پیدا کرنے کے لیےاسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں مزید 2 فیصد کمی کردی تھی۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق شرح سود 11 فیصد سے کم ہو گئی تھی۔ گزشتہ مانیٹری پالیسی میں پالیسی ریٹ کو مستحکم رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شرح سود کو 13 اعشاریہ 25 فیصد پر برقرار رکھا گیا تھا۔
اس سے قبل 24 مارچ کو اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں دو فیصد کمی کردی تھی جس کے بعد شرح سود 11 فیصد پر آگئی تھی۔ جنوری2020 میں بنیادی شرح سود کو 13 اعشاریہ 25 فیصد پر برقرار رکھا گیا تھا۔