جدہ کی ڈائری ۔ امیر محمد خان
سردار سجاد شاہین نے شہید کا مقام حاصل کیا
اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب رضوان سعید شیخ کا کہنا ہے کہ مسلہ کشمیر عسکری نہیں بلکہ سیاسی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کیا جا سکتا ہے اور اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی گزشتہ پچاس سال سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کے لئے کوشاں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک میڈیا فورم ریاض کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نو ماہ سے جاری کرفیو اور بھارتی مظالم کے حوالے سے آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس کانفرنس میں جہاں پاک میڈیا فورم کے صحافیوں نے شرکت کی وہیں پر سیاسی و سماجی اور مذبی جماعتوں کے ارکان بھی شریک تھے اس موقعہ پر او آئی سی میں مستقل پاکستانی مندوب رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ بھارت مسلسل کرفیو اور لاک ڈاون کرکے کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھے ہوئے ہے اور کشمیر کی آئینی شناخت کو ختم کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا یے جبکہ کشمیر سمیت بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ناروا سلوک اور ان کو اپنے ظلم وستم کا نشانہ بنا کر جہاں جارحیت کی نئی مثالیں قائم کر رہا ہے وہیں پر بھارت عالمی برادری کے سامنے اوچھے ہتھکنڈوں کی بدولت بے نقاب ہو چکا ہے اور دنیا اسکے عزائم سے باخوبی واقف ہوچکی ہے آج انٹرنیشنل میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کے خلاف ہیں اور مسلہ کشمیر کو اجاگر کر رہے ہیں اور کشمیریوں کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں ایسے ہی اقوام متحدہ کے بعد اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی واحد ایسا پلیٹ فارم ہے جو گزشتہ پچاس سالوں سے کشمیری عوام کے امنگوں کی مطابق مسلہ کشمیر کے حل کی حمایت کر رہا ہے اور موجودہ وقت میں بھی بھارت میں اسلامو فوبیا کی بھرپور مذمت اور مسلمانوں کو ان مے حقوق دینے کی بات کر رہا یے مسلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوچکا ہے اور دنیا مسلسل بھارتی کاروائیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے بلکے بھارت کے اندر سے بھی اب توانا آوازیں اٹھنا شروع ہوچکی ہیں جو کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بات کر رہی ہیں مودی سرکار آر ایس ایس کے نظریات کی پیروکار ہے مگر یہی نظریات بھارت کو دنیا میں تنہا کر رہے ہیں مسلہ کشمیر کو عسکری نہیں بلکہ سیاسی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کیا جاسکتا یے اگر عسکری طور پر مسلہ کشمیر حل ہوسکتا تو بھارت کی آٹھ لاکھ فوج وادی میں موجود ہے وہ حل کر چکی ہوتی مسلہ کشمیر کشمیریوں کو حق خودارادیت دیے بغیر حل نہیں ہوسکتا کیونکہ کشمیری قوم کسی صورت بھارت کے ساتھ الحاق نہیں چاہتی وہ مسلسل اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر بھارت کو یہ پیغام دے رہی ہے کہ کشمیر الحاق پاکستان چاہتا یے رضوان سعید شیخ نے مزید بتایا کہ جلد ہی سعودی عرب میں سفارت خانہ ریاض اور قونصل خانہ کے بعد ایک نیا تیسرا سفارت خانہ کھل رہا ہے جو صرف او آئی سی کے حوالے سے کام کرے گا جس سے کشمیر کاز کو مزید اجاگر کرنے میں مدد ملے گی مقبوضہ کشمیر میں ریاض نائیکو کی شہادت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جعلی پولیس مقابلے وادی کشمیر کی روایت بن چکے ہیں اور کشمیری نوجوانوں کو آزادی کہ تحریک چلانے کی پاداش میں شہید کیا جا رہا ہے ریاض نائیکو کی شہادت کے بعد وادی میں کرفیو کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا گیا ہے اس وقت بھارت لائن آف کنٹرول پر بھی خلاف ورزی کرنے میں مصروف ہے اور جنوری 2020 سے اب تک 957 خلاف ورزیاں کر چکا ہے اور بلا اشتعال فائرنگ کرکے پاکستان اور آزاد کشمیر کے اندر املاک اور انسانی جانوں کو نقصان پہنچا رہا ہے تاہم مسلہ کشمیر پر پاکستان کی خارجہ پالیسی بہت اچھے انداز کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور دنیا کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو رہی ہے سفارت کاری کے ذریعے پاکستان کا پلڑا بھاری ہے اور اقوام عالم ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان کا موقف ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اس کا حل بہت ضروری ہے اور یہی سفارت کاری کے ذریعے ممکن ہو پایا ہے دنیا کو پاکستان کی جانب سے مسلہ کشمیر کو اب باآور کروایا جا رہا ہے اور دنیا کو بتایا جا رہا ہے کہ اگر مسلہ کشمیر حل نا ہوا تو دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہونگی جو پوری دنیا کے لئے خطرناک ہے وزیراعظم کی جنرل اسمبلی کی تقریر سے لیکر دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کی بہتر سفارت کاری کی بدولت بھارت کو شکست ہو رہی ہے اور دنیا ہمارا موقف سن رہی ہے آن لائن فورم کے ابتدائی خطاب میں پاک میڈیا فورم کے صدر ذکائاللہ محسن نے کہا کہ پاکستان بے شمار مسائل سے دوچار ہوسکتا ہے مگر اسکے عوام کے سینوں میں اگر کوئی دکھ ہے تو وہ کشمیری بھائیوں کا ہے بہنوں اور ماوں بیٹوں کا ہے بزرگوں کا ہے جو دن رات بھارتی مظالم کا شکار ہو رہے ہیں اور گزشتہ بہتر سالوں سے پاکستانی اور کشمیری عوام کو کوئی جدا نہیں کر سکا پاکستان کشمیر کی آزادی تک ساتھ رہے گا اور دنیا بھر میں کشمیریوں کا مقدمہ لڑتا رہے گا اختتامی خطاب میں پاک میڈیا فورم کے چیرمی الیاس رحیم نے رضوان سعید شیخ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایسی کانفرنس کا انعقاد ہوتا رہنا چاہئیے تاکہ کشمیر پر ہونے والی پیش رفت اور عالمی کوششوں سے عوام کو آگاہ رکھا جاسکے تقریب میں نظامت کے فرائض پاک میڈیا فورم کے سنئیر نائب صدر وقار نسیم وامق نے ادا کیے۔
سردار سجاد شاہین نے شہید کا مقام حاصل کیا
جدہ میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی معروف شخصیت سردار سجاد شاہین نے بھی اس کرونا وباءکے شکار ہو کو اپنے مالک حقیقی سے جا ملے اور شہادت کا رتبہ حاصل کرلیا ۔ سردار سجاد شاہین نہ صرف کشمیر کمیونٹی کی ایک معروف شخصیت تھے بلکہ جدہ وہ سعودی عرب کی سرگرم کمیونٹی میں ایک معتبر اور ہر دلعزیز شخصیت کے حامل تھے ، کشمیر کے معاملات پر کوئی نشست ہو یا کسی فلاحی کام کی کوئی نشست سردار سجاد پیش پیش ہوتے تھے ، انہیں کرونا وباء کا حملہ ہوا ، انکے ساتھ انکے صاحبزادے بلال سجاد مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں ، انہیں انکی شہادت کے بعد جدہ کی مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ۔ جموںو کشمیرکمیونٹی نے گزشتہ رات آ ج کی صورتحال کے مطابق ایک ویڈیو لنک تعزیتی نشست منعقد کی ویڈیوکانفرنس میں شرکاءنے انہیں خراج تحسین پیش کیا ، اظہار خیال کرتے ہوئے ویڈیولنک میں موجود جدہ کشمیر کمیونٹی کے عہدیداروں نے کہا کہ مرحوم کشمیر کمیونٹی کا سرمایہ تھے ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہے گی۔ ۔ تقریب کی صدارت چیئرمین جے کے سی او سردار محمد اشفاق نے کی جبکہ میزبانی سیکریٹری جنرل سردار وقاص عنایت اللہ نے کی۔ ریفرنس کے شرکا نے کہا کہ سردار سجاد شاہین ایک نہایت ہی شریف النفس اور ملنسار انسان تھے ان کی ایک طویل جدوجہد اور کمیونٹی کیسا تھ ایک لمبی رفاقت رہی ہے ان کی مختصر علالت کے بعد موت نے ایک دھچکا دیا ہے۔ وہ ایک محنت کش انسان تھے انھوں نے محنت کر کے ایک معاشی، سیاسی، سماجی اور حتی کہ مذہبی مقام بنایا۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ نہ صرف سعودی عرب میں کشمیر کمیونٹی اور پاکستان کمیونٹی میں متحرک تھے بلکہ علاقے کی سیاسی سرگرمیوں وہ یہاں رہ کر بھی اور وہاں جا کر بھی بہت اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ وہ عوامی فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کو حصہ لینے میں خوشی محسوس کرتے تھے۔ اور کوشش کرتے تھے کہ عوام کی فلاح اور اصلاح کے منصوبوں پر حکومت اور انفرادی طور پر لوگ اپنا کردار ادا کریں۔ وہ 2002 ءمیں جموں کشمیر کمیونٹی اوورسیز کی بنیاد رکھنے میں ساتھ ساتھ تھے۔ وہ اس کے بانی ممبران میں شمار ہونے کیساتھ ساتھ گذشتہ تنظیمی ڈھانچے میں سیکریٹری جنرل کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔ وہ موجودہ جے کے سی او کی تنظیمی باڈی میں وائس چئیرمین کے عہدے پر بھی فائزتھے۔ انھوں نے سعودی عرب میں مسلم لیگ ن آزادکشمیر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا وہ بانی ممبران کیساتھ ساتھ مسلم لیگ ن آزادکشمیر سعودی عرب کے سینئر نائب صدر تھے۔ ان کا شمار سالار جمہوریت سردار سکندر حیات کے قریبی رفقا میں تھا سردار سجاد شاہین کی موت سے پیدا ہونے والا خلا ہمیشہ محسوس ہوتا رہے گا۔ ان کے خاندان کے لیے ان کی رحلت ایک بہت بڑا صدمہ ہے ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی ان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت، طاقت اور صبر عطا فرمائے اورمرحوم کی مغفرت فرمائے۔ اس تعزیتی ریفرنس میں جن شرکا نے اظہار خیال کیا ان میں عمران اکرم، کامران بیگ، راجہ شمروز، معروف حسین، ارشد بٹ، انجینئرعارف مغل، سینئر صحافی امیر محمد خان، نور الحسن گجر، راجہ ریاض شامل تھے۔ تقریب کے اختتام پر مرحوم کے درجات کی بلندی، ان کے بیٹے بلال سجاد کی صحتیابی اور لواحقین کو صدمہ برداشت کرنے کے لیے صبر عطا کرنے کی خصوصی دعا بھی کی گئی۔