وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نئے صوبے کے آئینی بل کو قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کیا گیا،آرٹیکل 51میں ترمیم سے جنوبی پنجاب صوبہ وجود میں آئے گا،جنوبی پنجاب صوبہ ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن پر مشتمل ہوگا،جنوبی پنجاب صوبے کی120سیٹیں ہونگی،جس کے بعدپنجاب کی سیٹیں کم ہوکر251رہ جائیں گی،آرٹیکل 218میں ترمیم کرکے پاکستان کے پانچ صوبے بن جائیں گے،جنوبی پنجاب کیلئے علیحدہ ہائی کورٹ اور چیف جسٹس ہوگا،دو تہائی سے آئینی ترمیم کےلئے تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت درکار ہو گی۔بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب کو علیحدہ تشخص دینے کا وعدہ کیا تھا، قومی اسمبلی میں اپنے وعدے کے مطابق آئینی ترمیمی بل پیش کر دیا ہے، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژن کے 3 ارکان نے نئے صوبے کے قیام کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، نئے صوبے کے آئینی ترمیمی بل کو کثرت رائے سے ایوان نے منظور کیا ہے، بل پر اتفاق رائے کےلئے سپیکر قومی اسمبلی خصوصی کمیٹی تشکیل دیں گے، جنوبی پنجاب صوبہ ملتان، ڈی جی خان اور بہاولپور ڈویژن کے اضلاع پر مشتمل ہو گا، جنوبی پنجاب صوبہ کےلئے آئین کی شقوں میں ترمیم کرنی ہو گی، جنوبی پنجاب کی علیحدہ اسمبلی آئینی ترمیمی بل میں تجویز کی گئی ہے، بل میں جنوبی پنجاب اسمبلی کےلئے 120نشستیں تجویز کی گئی ہیں، آئینی ترمیمی بل کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی کی نشستیں 251ہو جائیں گی، جنوبی پنجاب کا اپنا ہائیکورٹ اور چیف جسٹس ہو گا، جنوبی پنجاب کی سینیٹ میں بھی نشستیں درکار ہوں گی، آئین میں 4صوبوں کے بجائے 5صوبوں کےلئے ترمیم درکار ہو گی، آرٹیکل 51میں ترمیم سے جنوبی پنجاب صوبہ وجود میں آئے گا، جنوبی پنجاب کا صوبہ حقیقی روپ ضرور دھارے گا، دو تہائی سے آئینی ترمیم کےلئے تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت درکار ہو گی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024