قومی سلامتی کونسل کا بیانیہ افسوسناک اور تکلیف دہ ہے،دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے:نواز شریف
سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ افسوس ناک ہے ، غلط فہمی پر مبنی ہے جسے مسترد کرتا ہوں اب پتہ کرنا ہو گا ملک میں دہشتگردی کی بنیاد کس نے رکھی اور ذمہ دار کون ہے، ہمارا کتناپیارا ملک تھا اب ایسے دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے ۔احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے غیررسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نوازشریف کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ افسوس ناک اور تکلیف دہ ہے جسے مسترد کرتا ہوں ،اس میں تمام حقائق کو نظر انداز کیا گیا ۔نوازشریف نے کہا اب پتہ کرنا ہوگا کہ ملک میں دہشت گردی کی بنیاد کس نے رکھی اور ذمہ دار کون ہے، ہمارا کتنا پیارا ملک تھا اب ایسے دیکھ کرتکلیف ہوتی ہے، اب معلوم کیا جائے کہ ملک کو اس نہج تک کس نے پہنچایا، پاکستان دنیا میں تنہا ہورہا ہے بلکہ تنہا ہو چکا ہے، کوئی ملک ہے جو ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی کمیشن بننا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے، بات ذات کی نہیں پورے ملک کی ہے کہ ملک کس سمت میں چلا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں میں نے پہلے بات کی تھی اور یہی کہا تھا کہ اپنے گھر کو ٹھیک کیا جائے اور اسی کو ڈان لیکس بنا دیا گیا،اب بھی اس بات پر قائم ہوں کہ پہلے گھر کو درست کیا جائے اور اپنے گھر کی درستگی کی بات کی جائے ۔واضح رہے کہ گذشتہ روزوزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان کو مسترد کردیا گیا تھا۔