چیف جسٹس نے فیملی کو ہراساں کرنے پرآئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی
اسلام آباد(نمائندہ ونوائے وقت)چیف جسٹس آف پاکستان نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر فیملی کو ہراساں کرنے اور ہائی کورٹ کے حکم پر عدم عمل درآدمد پر نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد پولیس سے 10 دن میں معاملے پر رپورٹ طلب کرلی ہے ، عدالتی آرڈر میںکہا گیا ہے کہ رپورٹ 24مئی سے پہلے عدالت میں جمع کروائی جائے ۔اسلام آباد ایف ایٹ کے رہائشی فراز لطیف ولد محمد لطیف نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو حصول انصاف کی درخواست دی تھی ،( HR,22753-G/2018) انسانی حقول سیل کے توسط سے دی گئی درخواست میں کہا گیا کہ شمس چوہدری اور ان کی فیملی کو اسلام آباد کے سیکٹر E-11میں واقع گھر سے سب انسپکٹر رانا ادریس نے اپنے دیگر ساتھیوں کی مدد سے زبردستی اٹھایا اور سیکٹر جی نائن کے ایک مکان میں چھوڑ دیا اور کہا کہ پرانے مکان کو بھول جائو اور دھمکیاں دیں، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ۔ایڈووکیٹ چوہدری قیصر نذیر سپرا کے توسط سے مقدمہ درج کرویا گیا جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس آفسران سمیت ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا ۔جس پر کوئی کارروائی نہ ہونے پر حصول انصاف کے لیئے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کو درخواست دی گئی ، چیف جسٹس نے معاملے پر آئی جی اسلام آباد پولیس سے 24مئی سے پہلے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔