اتنا لمبا التواءنہیں دے سکتے: سپریم کورٹ نے طلال چودھری کی استدعا مسترد کر دی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان نے طلال چوہدری کی جانب سے سماعت دو ہفتے تک ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ سوموار کے روز سپریم کورٹ میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری عدالت میں پیش ہوئے، پراسیکیوٹر نے کہا آج ملزم کا 342 کا بیان ریکارڈ ہونا ہے، طلال چوہدری نے کہا میرے وکیل کوئٹہ میں ہیں۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کیس یہاں ہے تو وکیل کوئٹہ کیا کررہے ہیں؟طلال چوہدری نے سماعت دو ہفتے تک ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا کہ اتنا لمبا التوانہیں دے سکتے، ذاتی مصروفیات پر التوانہیں دیتے۔طلال چوہدری نے کہا میرے ساتھی ایم این اے کا انتقال ہوا ہے،کیس کی سماعت کے باعث ان کے جنازے میں شرکت نہیں کرسکا۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ایم این اے کے انتقال پر افسوس ہے، آپ دو دن وہاں تعزیت کر آئیں ،آئندہ سوموار سے زیادہ کا وقت نہیں دیں گے۔ فاضل عدالت نے سماعت دوہفتے تک ملتوی کرنے کی طلال چوہدری کی استدعا مسترد کردی اور سماعت اکیس مئی تک ملتوی کردی۔
طلال چوہدری استدعا