پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کا ماحول سوگوار تھا مسلم لیگ (ن) کے سٹنگ ممبر رجب علی بلوچ کینسر کے خلاف جنگ میں اپنی زندگی کی بازی ہار گئے یہ وہی رجب علی بلوچ ہیں جو شدید علالت کے باجود میاں نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کا صدر منتخب ہونے کی راہ میں حائل قانونی شق ختم کرنے کے لئے اپنا ووٹ دینے کے لئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئے تو مسلم لیگی قیادت کے دل میں قدر بڑھ گئی بعدا زاں میاں نواز شریف ہسپتال میں ان کی عیادت کرنے گئے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ۔قومی اسمبلی کا پیر کو بجٹ اجلاس مسلم لیگ ن کے رکن رجب علی بلوچ کے انتقال کے سوگ میں بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردیا گیا ہے ۔ مولانا محمد خان شیرانی نے مرحوم کیلئے دعا کروائی قومی اسمبلی ارکان نے مرحوم رجب علی بلوچ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا انہوں نے کہا کہ رجب علی بلوچ مرحوم بہت بہادر تھے آخری وقت تک پارٹی کے ساتھ وفاداری کو نبھایا مشکل وقت میں بیماری کے باوجود ووٹ ڈالنے آئے وہ شریف النفس انسان تھے، ان کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا ، اعلیٰ کردار کے حامل لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے ، رجب بلوچ پارٹی پالیسی کے مطابق کام کرتے رہے ، وہ بیماری میں بھی اسمبلی تشریف لاتے رہے ،وہ دلیر انسان تھے ، وہ کسی سے گلہ شکوہ نہیں کر تے تھے،وہ ہمارا اچھا دوست اور ساتھی تھا،وہ اپنی یادیں چھوڑ گئے ہیں ۔ رکن اسمبلی فوزیہ حمید نے کہا کہ ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ،وہ اپنی یادیں چھوڑ گئے ہیں ۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی میاں عبدالمنان نے کہا کہ وہ بہت نفیس انسان تھے۔ رکن اسمبلی نسیمہ حفیظ نے کہاکہ وہ شریف النفس انسان تھے ، وزیر مملکت چوہدری جعفر اقبال نے کہا کہ ہم سب ان کیلئے دعا گو ہیں ۔ مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ شدید بیماری کے عالم میںبھی وہ ووٹ کے لئے آئے ۔ اس وقت بھی وہ بڑے حوصلے میں تھے ۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب خان شیر پائو نے کہا کہ رجب بلوچ کی وفات پر دلی رنج وغم ہے ، ان کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں وہ بہادری کے ساتھ آئے ، وہ دلیر انسان تھے ، وہ کسی سے گلہ شکوہ نہیں کر تے تھے ۔ وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ رجب علی بلوچ مرحوم وفادار اور صاحب کردار پارلیمنٹیرین تھے۔ایوان ملکی موجودہ سیاسی صورتحال کو زیر بحث لائے اپوزیشن نے اپنی توپوں کا رخ سابق وزیراعظم نوازشریف کی طرف کردیا بحث مکمل ہوئی تو قائم مقام چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے قائد ایوان سے استفسار کیا کہ کون بحث سمیٹے گا۔ کیا تحریک کو اسی طرح نمٹا دیا جائے قائد ایوان نے کہا کہ کوئی بحث نہیں سمیٹے گا تحریک کو نمٹا دیں وزیر دفاع نے وضاحت کی کہ وہ تو عمر خالد خراسانی کے معاملے پر بیان کیلئے ہیں کیونکہ چیئرمین سینیٹ نے اسی معاملے پر بلوایا تھا انہوںنے بھی سیاسی صورتحال پر بحث سمیٹنے سے گریز کیا ۔ راجہ ظفر الحق نے نواز شریف کیخلاف ریمارکس حذف کر دیئے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024