بھارت کا جنگی جنون‘ اسلحہ کے ذخائر میں بے تحاشا اضافے کی تیاریاں
جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فوج نے جدید اسلحہ اور ٹینکوں کی تیاری کیلئے 15 ہزار کروڑ (150 ارب) روپے کے منصوبے کو حتمی شکل دیدی۔ یہ اسلحہ اور ہتھیار ملنے کے بعد بھارتی فوج 30 روز یا اس سے طویل مدت کی لڑائی کے قابل ہو جائے گی۔ پراجیکٹ کے تحت راکٹ‘ ایئر ڈیفنس سسٹم‘ آرٹلری گنیں‘ انفنٹری کمبیٹ وہیکلز‘ گرینڈ لانچرز اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔
بھارت کے پاس پہلے ہی اسلحہ کے بڑے ذخائر ہیں۔ اب کہا جا رہا ہے کہ اسلحہ کے گودام خالی ہیں اس لئے مزید اسلحہ تیار کر کے ان گوداموں میں رکھا جائے گا۔ بھارت کے جنگی جنون اور روایتی و غیر روایتی اسلحہ جمع کرنے کا خبط صرف اور صرف پاکستان کیخلاف ہے۔ ایک طرف وہ پاکستان کو سازشوں کے ذریعے عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے کوشاں ہے اور اسکے ساتھ ساتھ جنگی تیاریاں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کیلئے پاکستان اور پاکستانی ناقابل برداشت اور قابل نفرت ہیں۔ بھارت نے اپنے اس شرمناک خبث کو مخفی نہیں رکھا۔ اس نے پاکستانیوں کی اپنے ملک میں ہمیشہ تضحیک کی ہے۔ ایسے شرمناک واقعات کی ایک طویل فہرست ہے۔ گزشتہ روز معروف شاعر فیض احمد فیض کی صاحبزادی اور ٹی وی کی معروف شخصیت منیزہ ہاشمی کو ایک کانفرنس میں شرکت کیلئے بھارت مدعو کیا گیا تھا مگر کانفرنس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی‘ انہیں مایوسی کے ساتھ پاکستان لوٹنا پڑا۔ ہمارے سیاسی‘ سماجی رہنما¶ں‘ سرمایہ کاروں‘ فنکاروں‘ صحافیوں اور ادیبوں کو ایسے ملک پر لعنت بھیجنی چاہئے جسے انسانوں اور انسانیت کی کوئی قدر نہیں۔ بھارت کے جنگی جنون اور اسلحہ جمع کرنے کے خبط کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے اپنے دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے دفاعی بجٹ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ بھارت اسلحہ پر اسلحہ جمع کر رہا ہے جو پاکستان کو کم از کم ڈیٹرنس پر نظرثانی کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔