نیویارک+ غزہ (آئی این پی+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) حماس نے غزہ میں قید امریکی شہری ایڈن الیگزینڈر اور 4 امریکیوں کی نعشیں حوالے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسرائیلی قابض فوج نے 676 فلسطینی شہداء کی باقیات قبضے میں لے رکھی ہیں، جنہیں نمبروں کے قبرستانوں اور ریفریجریٹروں میں رکھا گیا ہے۔ یہ انکشاف فلسطینی شہداء کی میتوں کی واپسی کے لیے قائم نیشنل کمپین نے اپنی تازہ رپورٹ میں کیا۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی حکام نے جنین میں حالیہ دنوں فائرنگ سے شہید کیے گئے مزید تین فلسطینیوں کی لاشیں قبضے میں لے لی ہیں، جس کے بعد قابض فورسز کے پاس موجود لاشوں کی مجموعی تعداد 676 ہو گئی ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ان شہداء میں 71 فلسطینی قیدی، 60 معصوم بچے اور 9 خواتین بھی شامل ہیں، جنہیں اسرائیل نے ان کے اہلخانہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ قابض اسرائیلی فوج نے رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا اور فجر کی نماز کے لیے جمع فلسطینی نمازیوں پر حملہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے غزہ میں منظم طریقے سے خواتین کی صحت کے مراکز کو نشانہ بنایا اور جنسی تشدد کو جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 2 بچے شہید کر دئیے گئے جبکہ امدادی سامان کا داخلہ بند ہوئے 13 دن ہو گئے جس کے نتیجے میں بھوک و افلاس پھر بڑھنے لگی۔ حماس عہدیدار حسام بدران نے کہا مذاکرات کیلئے پرعزم لیکن اسرائیل متفقہ شرائط سے انحراف کرتا ہے تو مذاکرات دوبارہ صفر پر آ جائیں گے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ اور اسرائیل نے غزہ سے فلسطینیوں کی آباد کاری کیلئے افریقی ممالک سے رابطہ کر لیا۔ سوڈان، صومالیہ اور صومالی لینڈ کے عہدیداروں سے رابطہ کیا تاکہ ان ممالک کی سرزمین استعمال کرنے کا معاملہ زیر بحث آ سک۔ سوڈانی حکام نے منصوبہ مسترد کر دیا تاہم صومالیہ اور صومالی لینڈ کے حکام نے کہا اس حوالے سے کسی رابطے کا علم نہیں ۔
فلسطینیوں کی آبادکاری: امریکہ، اسرائیل کا 3 افریقی ممالک سے رابطہ: امریکن میڈیا
Mar 15, 2025