جامعہ کرا چی میں طالبہ کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا
کراچی (نیوز رپورٹر) جامعہ کراچی میں طالبات کو اساتذہ کی جانب سے ہراساں کئے جانے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے۔ طالبات کو مارکس دینے کا جھانسہ دے کر تعلقات رکھنے پر مجبور کیا جانے لگا۔ بتایا جاتا ہے کہ جامعہ کراچی کے پروفیسر حسن عباس نے ایم ایس سی فائنل (پٹرولیم ڈیپارٹمنٹ) کی طالبہ شفا امتیاز سے اسائنمنٹ کی تیاری میں مدد کے بہانے فون نمبر لیا۔ شفا امتیاز کے مطابق پروفیسر حسن عباس نے ان پر یونیورسٹی سے باہر ملنے کیلئے دبائو ڈالنا شروع کر دیا ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں سب دیکھتے ہیں اس لئے اس کے علاوہ کسی اور جگہ ملو۔ طالبہ کے انکار پر انہوں نے یہ بھی کہاکہ مجھ سے دوستی کی ہے تو کیا فائدہ جب مل ہی نہیں سکتیں۔ واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں ایک ماہ میں یہ تیسرا واقعہ ہے جس میں طالبات کو اساتذہ کی جانب سے ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ دوسری جانب اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان شعبہ طالبات جامعہ کراچی کی انچارج عریشہ فاطمہ نے جامعہ میں طالبات کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اساتذہ کا فیل کرنے کی دھمکی دے کر طالبات کو بلیک میل کرنا کھلی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس جرم میں ملوث اساتذہ کو جامعہ سے برخاست کر کے سخت سزا دی جائے تاکہ طابات اپنی مادر علمی میں خود کو محفوظ تصور کر سکیں۔