ٹرمپ کے ذاتی نائب جان میک کو وائٹ ہا¶س سے نکال دیا گیا
واشنگٹن (این این آئی+ بی بی سی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ ان کے برطرف امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کے ساتھ اختلافات تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس بارے میں وائٹ ہاو¿س کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارے اچھے تعلقات تھے، لیکن کچھ معاملات پر ہمارا اختلاف تھا۔ اگر آپ ایران سے ہونے والے معاہدے کا مسئلہ دیکھیں تو میرے خیال میں یہ بہت سنگین ہے، شاید ان کی نظر میں یہ اتنا سنگین نہیں تھا۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں یہ معاہدہ ختم کرنا چاہتا تھا لیکن وہ کچھ اور سوچ رہے تھے۔ ہمارے خیالات ایک جیسے نہیں تھے۔ٹرمپ کا مزید کہنا تھا نئے نامزد وزیرِ خارجہ اور ان کے خیالات کافی ملتے ہیں اس لیے ’ہم اچھے طریقے سے کام کر سکیں گے۔صدر ٹرمپ کے بقول ریکس ٹلرسن ایک اچھے انسان ہیں اور میں انہیں بہت پسند کرتا ہوں۔دوسری جانب سابق وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے روس کے پریشان کن رویے اور اقدامات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔برطرفی کے بعدانہوں نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنے یا ان کی پالیسیوں کی تعریف کرنے سے اجتناب کیا۔محکمہ خارجہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ٹلرسن کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ بہتر تعلقات اور شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے اچھا کام کیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کافی عرصے سے ذاتی نائب جان میک اینٹی کو وائٹ ہاو¿س سے نکال دیا گیا ہے۔ جان صدر ٹرمپ کے ساتھ انتخابی مہم کے آغاز سے تھے۔ میڈیا کے مطابق جان کو سکیورٹی اہلکار وائٹ ہاو¿س سے باہر لے کر گئے اور ان کو وائٹ ہاو¿س میں اپنے دفتر سے ذاتی اشیا بھی سمیٹنے نہیں دیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ صدر منتخب ہونے کی مہم نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ جان اس مہم کے سینیئر مشیر تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ اعلان اس دن کیا گیا جب صدر ٹرمپ نے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو برطرف کیا۔ سی بی ایس نیوز کے مطابق جان کو ایسے وقت نکالا گیا ہے جب امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی جان کے خلاف مالی بےضابطگیوں کی تحقیقات کر رہا ہے۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جان کو اچانک برطرف اس لیے کیا گیا کیونکہ ان کے لیے سکیورٹی کلیئرنس حاصل کرنے میں دشواری پیش آ رہی تھی۔
ٹلرسن/ جان میک