کلام میں شگفتگی اورکما ل کی نغمگی کے معروف ادیب ابن انشاء کی94 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔
ابن انشا کو 1978 میں صدارتی تمغا حسن کارکردگی سے بھی نوازہ گیا اور ان کا آخری سفرنامہ ’نگری نگری پھرا مسافر‘ ان کی وفات کے کئی سال بعد شائع کیا گیا۔
معروف مزاح نگار ابن انشاء کا اصل نام شیر محمد خان تھا جب کہ ان کا تخلص انشاء تھا، وہ صرف مزاح نگار ہی نہیں بلکہ مقبول شاعر بھی تھے۔
ان کی شاعری اردو ادب میں خاص مقام اور مرتبہ رکھتی ہے، شیر محمد خان کو ابن انشاء کے نام سے ہی شہرت حاصل ہوئی، یہی وجہ ہے کہ اردو ادب میں ان کے اصل نام سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔
ان کی نظم ’انشاء جی اُٹھو، اب کوچ کرو‘ اُستاد امانت علی خان مرحوم کی آواز میں آج تک شائقینِ موسیقی کے کانوں میں رس گھول رہی ہیں۔
اردو ادب کا یہ گراں قدر سرمایہ 11 جنوری 1978 کو علالت کے باعث لندن میں انتقال کر گیا اور انہیں کراچی کے پاپوش نگر قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔