گستاخی معاف
اور پھر جلسہ گاہ میں شہریوں کا رش بڑھنے لگا …کانوں میں پرجوش نعرے ھی نعرے تھے … گرمی کا پارا بھی اوپر ھی اوپر جا رھا تھا … رپورٹر … کیمرہ مینوں کا شور بھی نعروں میں شامل تھا… یہ احتجاج معصوم فلسطینیوں پر جاری چند روزی بربریت کے خلاف شدید گرمی میں شہر کی مصروف اور معروف شاہراہِ کو بند کر کے کیا جا رھا تھا ۔پھر سیاسی رہنماوں اور قائدین کی آمد شروع ھو گی یہی وہ لمحہ تھا جب وہ آنے والے سیاسی رہنماؤں کو دیکھتے دیکھتے سڑک کنارے ایک درخت کی چھاؤں میں بیٹھ گیا … لیڈروں نے بڑی دھواں دار تقریریں کیں … اسرائیلی جارحیت کے خلاف بہت بولے … اور دھیرے دھیرے جلسہ ختم ھو گیا ۔ سب سیاسی جماعتوں کے بڑے بڑے لیڈر بڑی بڑی ٹھندی ٹھار گاڑیوں میں روانہ ھو گئے … نعرے لگانے والے تپتی دھوپ میں ٹولیوں کی صورت میں دل کی بھڑاس نکالتے … نعرے لگاتے … بھوکے …پیاسے … گالیاں بکتے منتشر ھونے سے پہلے … اپنی جگہ مظاہرہ کرنے کا اعلان کرنے لگے ۔
وہ بھی تھکا ہارا اٹھ کھڑا ھوا پسینے سے شرابور کپڑے ۔ مٹی سے اٹے بال دیکھے ابھی چلنا ھی چاہتا تھا کہ کسی نے سرگوشی میں اسے پکارا … وہ چاروں طرف دیکھنے لگا بظاہر اسے کوئی نظر نہ آیا سرگوشی مزید پاس تھی ۔
ادھر اْدھر مت دیکھو بس بات میری بات پر دھیان دو … یہ جتنے تقریروں کے لیے آئے تھے یہ سب گھرمیں اے سی کی ٹھنڈک میں سوتے ہیں صبح کو سی اورز الارم سے اٹھتے ھیں پھر کولگیٹ سے برش کرتے ہیں جلیٹ سے شیو کرکے لیکس صابن اور "ڈو" شیمپو سے نہاتے ھیں ۔ لیوس کی پینٹ اور پولو شرٹ …گوچی شوز جوکی کی جرابیں پہن لیتے ہیں چہرے پر نیویا کریم لگا کر نیسلے فوڈ سے ناشتہ کرنے کے بعد رے بین کا چشمہ لگا کر ہنڈا کی گاڑی میں بیٹھ کر کام پر چلے جاتے ہیں
راستے میں جب کسی جگہ سگنل بند ھوتا ہے وہ جیب سے ’’آئی فون 11" نکالتے ہیں اور "زونگ" پر 4G انٹر نیٹ چلانا شروع کر دیتے ہیں اتنے میں سبز بتی جلتی ہے آفس پہنچ کر "HP" کمپیوٹر میں کام میں مشغول ھو جاتے ہیں کافی دیر کام کرنے کے بعد جب انھیں بھوک محسوس ھوتی ہے تو میکڈونلڈ سے کھانا اور ساتھ نیسلے کا پانی بھی منگواتے ہیں
کھانے کے بعد نیس کافی پیتے ہیں اور پھر تھوڑا آرام کرنیکے بعد کچھ آرام کے بعد بل ریڈ پیتے ہیں اور دوبارہ کام میں مشغول ھو جاتے ہیں جب بوریت محسوس ھونے لگتی ھے تو جیب سے ایپل کے "i-pods"نکال کے انڈین گانے یا نیوز ہیڈ لائنز سنتے ہیں ٹی سی ایس سے پارسل بیرون ملک بھیجوانے کے لیے سکریٹری کو بتاتے ہیں اور ہاں لکھنے کے لیے پارکر کا پین استمعال کرتے ہیں ۔ رولیکس گھڑی پر ٹائم دیکھتے ہیں واپسی پر اپنی گاڑی میں شیل پمپ سے ٹنکی فل کرواتے ہیں اور "HYPER STAR" کا رخ کرتے ہیں یہاں سے بچوں کے لئے "میگی" اور "کنور" کے نوڈلز نیسلے کے مہنگے جوس وغیرہ خریدتے سپر سٹور کے ساتھ ہی پزا ہٹ سے پیزا اور کے ایف سی سے برگرز کی ڈیل بھی خرید لیتے ہیں
گھر جا کر کھانا کھانے کے بعد سونی کے ایل ای ڈی پر مشہور زمانہ نیوز چینل پر خبریں سنتے ہیں اور ہاتھ میں کوک کے گلاس ھوتے ھیں اچانک خبر آتی ہے کہ اسرائیل نے فلسطینوں پر بمباری کر دی ھیے یہ سن کر وہ آگ بگولہ ھو جاتے ہیں اسی وقت اخباروں میں بیان داغے جاتے ہیں ۔ جلسے جلوسوں کی تیاریاں شروع ھو جاتی ھیں ۔ تم لوگ جو چیزیں استمعال ھی نہیں کرتے ان کا بائیکاٹ شروع کر دیتے ھو اور ان کے جلسوں کی رونق بڑھانے آ جاتے ھو اور یہ انھی چیزوں کے ساتھ زندگی گزارتے رہتے ہیں ۔ یہ قول و فعل کے تضاد کے ساتھ زندہ رہیں گے اور تم اسی طرح دھوپ میں سڑتے رھو گے ۔
کچھ اپنا خیال کرو ان کے بہکاوے میں آنا چھوڑ دو، ان دوھرے روپ کے سحر نکل جاؤ جس دن ان ملمہ سازوں نے اپنے قول فعل کو ٹھیک کر لیا اس دن ھر طرف خیر ھی خیر ھو گی
اور پھر آواز ختم ھو گئی، میرے سامنے ۔ دوغلے اور بونے ۔ چہرے لہرانے لگے ۔ ان کی چمکیلی گاڑیاں اور چرب باتیں اور فیصلہ کرنے کی دہلیز پر کھڑا ھوں !!!