وزارت سمندر پار پاکستانیز نے کہا ہے کہ پاکستان نے 2020 میں افرادی قوت بیرون ملک بھیجنے میں بھارت اور بنگلہ دیش کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور کورونا کے باوجود 2 لاکھ 24 ہزار 705 افراد کو مختلف ممالک بھیج کر خطے کا لیڈر بن گیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزارت سمندر پار پاکستانیز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 2020 میں بنگلہ دیش نے 2 لاکھ 17 ہزار 699 شہریوں کو روزگار کے لیے بیرون ملک بھیجا اور بھارت سے اسی دوران 94 ہزار 145 افراد روزگار کی غرض دیگر ممالک گئے۔ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کورونا کی وبا کے باوجود افرادی قوت برآمد کرنے والا لیڈر بن گیا ہے اور اس حوالے سے بھارت اور بنگلہ پیچھے رہ گئے ہیں۔پاکستان کے معاشی سروے کے مطابق دنیا کے 50 مختلف ممالک میں ایک کروڑ 14 لاکھ سے زائد پاکستانی روزگار کی غرض سے مقیم ہیں۔سروے میں کہا گیا تھا کہ روزگار کے لیے اکثر پاکستانی خلیجی تعاون کونسل منتقل ہوئے ہیں اور ان کی تعداد 96 فیصد ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں سب سے زیادہ پاکستانی موجود ہیں۔کووڈ-19 وبا کی وجہ سے 2020 میں روزگار کے لیے باہر جانے کی شرح میں واضح کمی دیکھی گئی، جس میں خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک بھی شامل ہیں۔سروے کے مطابق سعودی عرب پاکستانی افراد قوت کا مرکز سعودی عرب ہے جہاں 60 فیصد سے زیادہ پاکستانی برسر روزگار ہیں، متحدہ عرب امارات میں 24 فیصد اور عمان میں 4.6 فیصد پاکستانی موجود ہیں۔معاشی سروے میں کہا گیا تھا کہ وزارت سمندر پاکستانی دنیا بھر میں پاکستان کے شہریوں کو روزگارکے نئے مواقع پیدا کرتے ہوئے بیرون ملک بھیجنے میں تیزی لا رہی ہے۔دوسری جانب سے پاکستان میں مسلسل 12 ویں مہینے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا اورمئی 2021 میں اس مد میں 2 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
#/S