خواجہ آصف کےخلاف ٹھوس ثبوت ہیں,بے نقاب کریںگے,وزیراعظم ان کوڈیل تو کیا ڈھیل بھی نہیں دے رہے:عثمان ڈار
معاون خصوصی امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کےخلاف میرے پاس ٹھوس ثبوت ہیں، کرپشن اورمنی لانڈرنگ بے نقاب کریں گے، وزیراعظم عمران خان ان کوڈیل تو کیا ڈھیل بھی نہیں دے رہے۔ہفتہ کو عثمان ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سابقہ ادوار میں منصوبوں کی آڑ میں کرپشن اورمنی لانڈرنگ کی گئی، خواجہ آصف کےخلاف میرے پاس ٹھوس ثبوت ہیں۔عثمان ڈار کا کہنا تھا ن لیگ نے اپنے دورمیں 480 ارب کاگردشی قرض واپس کیا، سیالکوٹ میں منصوبوں کے لیے 18 سے 20 ارب لیے گئے، سیالکوٹ کاآج حال دیکھیں توایک سڑک سلامت نہیں ہے۔معاون خصوصی امور نوجوانان نے کہا کہ یو اے ای کی کمپنی ان کو20 لاکھ روپےکس چیز کے دیتی تھی، 20 لاکھ کی تنخواہ لینے والے اس وقت ملک کے وزیر دفاع تھے، 10 سال میں 24 ہزار ارب کے قرض کا کیا کیاگیا۔ان کا کہنا تھا ہمارے پاس ثبوت ہیں کرپشن اورمنی لانڈرنگ بےنقاب کریں گے، پرویزمشرف کےدورمیں این آراوملتاتھا،اس حکومت میں نہیں ملتا، پرویز مشرف کےدور میں دونوں جماعتوں کوڈیل مل گئی تھی، وزیراعظم عمران خان ان کوڈیل تو کیا ڈھیل بھی نہیں دے رہے۔عثمان ڈار نے کہا وزیراعظم جب بھی پارلیمنٹ آتے ہیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ میں خطاب نہ کرسکیں، میرے پاس جو بھی ثبوت ہیں وہ انکوائری کمیشن میں پیش کروں گا۔معاون خصوصی کا کہنا تھا سابق حکومت کےدورمیں اقامہ کی آڑمیں کرپشن اورمنی لانڈرنگ کی گئی، آج عمران خان کے نئے پاکستان میں کسی کو این آر او نہیں مل رہا۔انھوں نے مزید کہا وزیراعظم نے ہائی پاورڈ انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کیا، 10سالوں میں حکومتوں نے24000ارب روپے قرض لیا، ساراقرضہ کہاں گیااس کی تحقیقات کافیصلہ خوش آئندہ ہے، اربوں روپےکہاں گیا تحقیقات سابق وفاقی وزراسے بھی ہونی چاہیے۔عثمان ڈار کا کہنا تھا سیالکوٹ میں کوئی یونیورسٹی نہیں بنی،کوئی اسپتال نہیں بنا، قوم جانناچاہتی ہےاربوں روپےکہاں گئے؟ سابق وفاقی وزیر خارجہ کی کرپشن کے ثبوت ساتھ لایاہوں، خواجہ آصف نے گردشی قرضوں کی مدمیں اربوں کہاں خرچ کیے، 480ارب روپےکاگردشی قرضہ کہاں گیا؟۔معاون خصوصی نے کہا خواجہ آصف کانندی پورپاورپروجیکٹ کاریکارڈکیوں جلایاگیا؟، سیالکوٹ کےلئےترقیاتی اسکیموں کے لئے 18ارب جاری ہوئے، ایک بھی ترقیاتی منصوبہ نہیں لگا، امید ہے کمیشن پوچھے گاخواجہ آصف نے کیسے خورد بردکی۔ان کا مزید کہنا تھا ان کاایک ہی ایجنڈاہے ہم نے کرپشن کس طرح بچانی ہے، وزیراعظم کوایوان میں خطاب کرنے نہیں دیاجاتا، میں کمیشن کے سامنے تمام ثبوت رکھوں گا، خواجہ آصف کے اوپر جے آئی ٹی بننی چاہیے تھی، خواجہ آصف بیرون ملک کیسے ملازمت کرتےرہے؟ اور پاکستان سے پیسہ غیرملکی اکاونٹس میں کیسے منتقل کیاگیا، اقامہ کی آڑ میں ملک سے پیسہ لوٹ کر منی لانڈرنگ کی گئی۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا میرا کیس بنیادی طور پر 62 ون ایف کاتھا، آمدن سے زائد کا کیس تھا، اس کی تفتیش ہونی چاہیے، مریم نواز کے یوتھ پروگرام کی بھی تفتیش ہونی چاہیے۔ان کا کہنا تھا جو بھی کمیشن بنے گا آئندہ ہفتے تک وجودمیں آجائےگا، قوم کوپتہ چلناچاہیے آخرکار 24ہزار ارب کیساتھ کیا ہوا، ڈھائی سال پہلے اس معاملے پر نیب گیاتھا ، وزیراعظم عمران خان کے کمیشن کو فائلز دینا چاہتا ہوں۔عثمان ڈار نے کہا خواجہ آصف سے میری کوئی ذاتی دشمنی نہیں لیکن انھوں نے میرے ملک کونقصان پہنچایا ہے۔