میڈیا کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں ترکی کی جانب سے روس سے 'ایس 400' دفاعی نظام کی خریداری کے اصرار پر شدید تقنید کی گئی۔ ایوان نمائندگان کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین الیوٹ انجل نے کہا کہ تُرکی کے ساتھ ہماری دوستی کی طویل تاریخ ہے۔ ترکی نیٹو کا رکن ملک ہے مگر ہمیں صدر طیب ایردوآن اور ان کی انتظامیہ کی پالیسیوں پر سخت تشویش ہے۔ انہوں نے ترکی جیسے ایک جمہوری ملک کو استبدادی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے جہاں جمہوری اقدار کو کچلا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آزادی صحافت دبائی جاتی ہے اور اپوزیشن کے بے گناہ لوگوں کوبھی جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ طرفہ تماشا یہ ہے کہ ترک حکومت مُجرم ولادی میر پوتین کے ساتھ قربت بڑھا رہی ہے اور اس سے 'ایس 400' دفاعی شیلڈ کی خریداری کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ترکی نیٹو کارکن ملک رہنا اور ہمارے ساتھ دوستی قائم رکھنا چاہتا ہے تو اسے روس کے 'ایس 400' دفاعی نظام کی خریداری سے باز رہنا ہوگا ورنہ انقرہ کو امریکا کے 'ایف 35' جنگی طیارے نہیں مل سکیں گے۔اجلاس سے خطاب میں ایوان نمائندگان کی خارجہ کمیٹی کے وائس چیئرمین مائیکل ماکول نے کہا کہ ترکی نیٹو تنظیم کا رُکن ملک ہے اور ہم نے مشترکہ مفادات کے لیے ترکی کے ساتھ مل کر کام کیا ہے مگر اب ترکی اپنا راستہ تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی ہمارے روایتی حریف روس سے اس کا فضائی دفاعی نظام خرید کر واشنگٹن اور انقرہ کے تاریخی تعاون، دوستی اور شراکت کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ اجلاس سے امریکی کانگرس کے رکن گاس بیلارکس نے بھی خطاب میں ترکی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہ ترکی ہمارے علاقائی اتحادیوں قبرص اور یونان کو بھی دھمکانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38