بجٹ مشکل ترین معاشی حالات میں قابل عمل ہے،چھوٹے تاجروں کو ریلیف دیا جائے
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹرسے) چیئرمین اتفاق گروپ راجہ بازار عامر بشیر بٹ ،صدر جیولرز ایسوسی ایشن صادق آباد محمد قیصر کیانی ،سابق صدر انجمن تاجران رینج روڈ کینٹ رانا جلیل حسن گادی ، صدر صراف زرگر اتحاد شاہد قیوم مغل اور صدر انجمن تاجران تلواڑاں بازار چوہدری شوکت نے کہا ہے کہ تاجر برادری بالخصوص ہمارے چھوٹے تاجر صرف یہ چاہتے ہیں کہ انہیں ٹیکس وصولیوں کے جھنجھٹ سے دور رکھا جائے انہیں اپنے کاروبار کیلئے دئے گئے لائسنس کے مطابق فکس ٹیکس میں رکھا جائے کیونکہ چھوٹا تاجر پڑھا لکھا نہیں ہوتا اور ٹیکس گوشواروں سے پریشان ہو جاتا ہے نئے بجٹ میں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت چھوٹے تاجروں کیلئے ریلیف اور سہولتوں کو بھی شامل کرے بجٹ جتنا بزنس فرینڈلی ہوگا مائیکرو اکانومی اسی قدر تیز ہوگی تاجر برادری چاہتی ہے کہ معیشت کا پہیہ تیز چلے کاروباری سرگرمیاں تیز ہوں اور ملکی ترقی کا پہیہ چلے اس لئے حکومت اپنی معاشی حکمت عملی اور بجٹ سازی میں کیٹگرائز کرے چھوٹے تاجروں کیلئے بجٹ میں الگ سے معاشی سہولتیں شامل ہونی چاہئے چھوٹے اور بڑے تاجروں کے درمیان فرق رکھنے سے ٹیکس نیٹ وسیع سے وسیع ہوگا تاجر رہنمائوں چیئرمین اتفاق گروپ راجہ بازار عامر بشیر بٹ ،صدر جیولرز ایسوسی ایشن صادق آباد محمد قیصر کیانی ،سابق صدر انجمن تاجران رینج روڈ کینٹ رانا جلیل حسن گادی ، صدر صراف زرگر اتحاد شاہد قیوم مغل اور صدر انجمن تاجران تلواڑاں بازار چوہدری شوکت نے ایوان وقت میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ڈالر کو محض اپنی سیاست کیلئے مصنوعی طور پر نیچے رکھا لیکن جیسے ہی آزاد معاشی پالیسی شروع کی تو ڈالر کی قیمت اچانک بڑھ گئی تاجروں کے لحاظ سے نئے مالی سال2019 - 20 ء کا بجٹ مشکل ترین معاشی حالات میںقابل عمل ہے لیکن ہماری اپوزیشن نے نئے بجٹ کے آنے سے پہلے ایک ہوا کھڑا کر رکھا تھا جس سے عام تاجر پریشان تھا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ مختلف گریڈز کی بنیاد پر کی گئیں سیلز ٹیکس کا جو دائرہ سابق حکومتوں نے طے کیا تھا موجودہ بجٹ اسی کے اندر بنا ہے پاکستانی عوام جانتے ہیں کہ انہیں مہنگائی اور مشکل معاشی حالات کا کیوں سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن نئی حکومت کو اپنے پہلے بجٹ کے خدوخال کا تعین کرنے کیلئے بھرپور موقع ملنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے منشور کے مطابق اپنی معاشی پالیسی لاگو کر سکے بیرونی قرضے پاکستان کیلئے مسلسل مشکلات پیدا کر رہے ہیں ان سے جان چھڑانے کا وقت آگیا ہے پاکستان کا ہرچھوٹا تاجر ملکی معیشت کو قرضوں سے آزاد کرانے کیلئے حکومتی کوششوں میں اس کے ساتھ کھڑاہوگا ہمیں حکومتی معاشی پالیسیوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے چھوٹے تاجروں کو حکومت بجٹ میں صحت ، تعلیم اور سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے بھی نکات شامل کرلے نئے بجٹ میں ملک کے غریب اور متوسط طبقے کو معاشی مشکلات میں الجھانے کی کوشش نہیں کی گئی حکومت چھوٹے تاجروں کے ساتھ بزنس فرینڈلی فضاء بنانے کیلئے بھی بجٹ میں اقدامات کرے۔