میرا اپنا کوئی پتہ تو دے
ہوں کہاں میں مجھے بتا تو دے
ابتدا سے غرض نہیں مجھ کو
ڈھونڈ کر کوئی انتہا تو دے
سب دوائیں دعا کی طالب ہیں
دوا دیتے ہوئے دعا تو دے
ماہ و انجم لپک کے آئینگے
رخ روشن انہیں دکھا تو دے
سب ہی حاکم کے ہم نوا ٹھہرے
کوئی میرا بھی ہم نوا تو دے
بیٹیاں کب تلک گھر بیٹھیں گی
کورے ہاتھوں کو اب حنا تو دے
کون دے گا مجھے شناخت میری
کوئی صورت آشنا تو دے
میں نہیں اسکو نا وہ مجھے جانے
کوئی مجھ سے مجھے ملا تو دے
ایک طوفان کھڑا ہے در پر
کہہ رہا ہے مجھ کو راستہ تو دے
ندیم قادری
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024