گرانٹ فلاور کے بھائی اینڈی فلاور پاکستان ٹیم کا کوچ بننے کیلئے تیار
لاہور (نمائندہ سپورٹس ) مایہ ناز اور عظیم غیر ملکی کرکٹر پاکستان کا کوچ بننے کیلئے راضی ہوگئے، زمبابوے کے سابق کپتان اور انگلینڈ کے سابق کوچ اینڈی فلاور نے پاکستانی ٹیم کے کوچ کی ذمے داریاں سنبھالنے کیلئے رضامندی ظاہر کر دی۔ مایہ ناز سابق غیر ملکی کرکٹر اینڈی فلاور پاکستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بننے کیلئے رضامند ہوگئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ورلڈکپ میں پاکستان کا سفر تمام ہونے کے فوری بعد پی سی بی حکام نے انگلینڈ کے سابق کوچ اینڈی فلاور سے رابطہ کیا تھا اور انہیں پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کی پیش کش کی تھی۔ اب اینڈی فلاور پاکستان کا کوچ بننے کیلئے راضی ہوگئے ہیں۔ اس حوالے سے پی سی بی جلد باقاعدہ اعلان کرے گی۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کرکٹ کمیٹی کا پہلا اجلاس 29 جولائی کو ہوگا ،ایم ڈی وسیم خان اور مصباح الحق لاہور میں ہوں گے جبکہ کمیٹی کے رکن وسیم اکرم کینیڈا سے سکائپ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کریں گے۔اجلاس میں ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ مدثر نذر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان بھی شریک ہوں گے، محسن خان کے استعفے اور وسیم خان کی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے تقرری کے بعد یہ کرکٹ کمیٹی کا پہلا لیکن انتہائی حساس نوعیت کا اجلاس ہے، جس میں ورلڈ کپ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی نے قومی ٹیم کا تمام کوچنگ سٹاف برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔باولنگ کوچ اظہر محمود، ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بیٹنگ کوچ گراونٹ فلاور اور منیجر طلعت علی کے معاہدوں میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ جبک انضمام الحق کو بھی چیف سلیکٹر کے عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ پی سی بی نئی سلیکشن کمیٹی، نئے بیٹنگ اور بائولنگ کوچ کا تقرر کرے گی، منیجر طلعت علی کو بھی فارغ کردیا جائے گا، ان کے عہدے کے لیے اشتہار دیا جائے گا اور یوں پاکستان بھی آسٹریلیا کی طرز پر پروفیشنل کرکٹ منیجر کا تقرر کرے گا۔ذرائع کے مطابق کرکٹ کمیٹی کی سفارشات کا پی سی بی انتظامیہ جائزہ لے گی جس کے بعد کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جائے گا، اگست میں نئی تقرریاں مکمل کر لی جائیں گی تاکہ ستمبر میں سری لنکا کی سیریز سے قبل نیا کوچنگ اسٹاف ذمے داریاں سنبھال سکے۔چیئرمین احسان مانی کے مطابق ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لے کر اگلے چار سال کے لیے منصوبہ بندی کی جائے گی اور کوئی بھی فیصلہ جلدبازی میں نہیں کیا جائے گا، ہوسکتا ہے کہ شارٹ ٹرم تقرری کی جائے اور کچھ عرصے بعد طویل المیعاد بنیادوں پر تقرر کیا جائے۔