سنجرانی کیخلاف تحریک، اپوزیشن سینیٹرز کا ’’غیر معمولی ‘‘ اجلاس آج طلب
اسلام آباد( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلو م ہوا سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجا محمد ظفر الحق نے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے سینیٹرز کا ’’غیر معمولی ‘‘ اجلاس آج ڈیڑھ بجے بعد دوپہر پارلیمنٹ ہائوس میں طلب کر لیا ہے جس میں سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کا میاب بنانے اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کی جائے گی آج پارلیمنٹ میں اپوزیشن ’’شو آف پاور‘‘ کر ے گی اپوزیشن کے سینیٹرز کے اجلاس میں میاں شہباز شریف نے شرکت کرنا تھی لیکن کمر میں درد کے باعث ڈاکٹروں نے انہیں آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے راجا محمد ظفر الحق نے بیرون ملک سینیٹرز کو اسلام آباد پہنچنے کے پیغامات بھجوائے ہیں اپوزیشن کی جانب سے 9جولائی2019ء کو جمع کرائی گئی ریکویذیشن کے تحت چیئرمین سینیٹ کا اجلاس 14روز کے اندر بلانے کے پابند ہیں سینیٹ اجلاس کی طلبی 23جولائی 2019ء سے قبل لازمی امر ہے جب کہ چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحاریک عدم اعتماد پر ممکنہ اجلاس کیلئے پیرائزیڈنگ افسر کا اعلان صدر پاکستان کریں گے۔ یہ اجلاس ریکوزیشن پر ہوگا، عدم اعتماد کی قراردادوں کے پیش نظر چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین دونوں میں سے کوئی اجلاس کی صدارت نہیں کرسکے گا، سینیٹ سیکرٹریٹ میں ملکی سیاسی و پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار اس طرح کی غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ سینیٹ سیکرٹریٹ نے اجلاس بلانے کے حوالے سے تمام قانونی پہلوئوں کا جائزہ لے لیا ہے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحاریک عدم اعتماد ’’ ثالثی اور مصالحت ‘‘ کے واپس لئے جانے کا امکان نہیں آج اپوزیشن نے حکومت کے دبائو اور حربہ کے خلاف حکمت عملی تیار کرے گی اپوزیشن کی 9 سیاسی جماعتوں نے آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلے کی پاسداری کرنے کا فیصلہ کیا اپوزیشن جماعتوں کے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لئے امیدوار اور نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ میں چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جیتنے کو کوئی مشکل نہیں سمجھتا یہ ففٹی، ففٹی تو کیا، 80/20 کا مقابلہ بھی نہیں ہے۔ سینیٹ چیئرمین کے الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہو گی اور نہ ہی پیسہ چلے گا کیونکہ سب سے غریب سینیٹر تو میں خود ہوں۔میں نہیں سمجھتا کہ اسٹیبلشمنٹ کوکوئی ایسی ضرورت ہے کہ وہ لوگوں کو بلیک میل کرے اور چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں زبردستی ووٹ لے، کم از کم مجھے ایسا خدشہ اب نہیں رہا۔اپوزیشن کے 16 ، 17سینیٹرز زیادہ ہیں انہیں کوئی اٹھا کر نہیں لے جا سکتا۔