لوگوں میں شعور آ گیا ہے۔ ’’کمی کمینوں‘‘ کو بھی ہوا لگ گئی اور صدیوں سے زبانوں کو لگے تالے کھل رہے ہیں۔ حد تو یہ کہ حقوق انسانی کے حوالے سے حکمرانوں کی برابری کرنے لگے ہیں اور عجیب و غریب قسم کے مطالبات انکی زبانوں سے پھسل رہے ہیں۔ کیا کلجگ ہے کہ ایک سے ایک بڑھ کر لیڈر جیل جا رہے ہیں اور سرکار ان کے حفظ مراتب کا اہتمام بھی کمال یکسوئی سے کر رہی ہے۔ کسی کی اپنے ہی گھر میں نظربندی اور کسی کو جیل میں ناقابل یقین سہولیات اور کسی کیلئے فائیو سٹار جگہوں کو جیل ڈیکلیئر کیا جا رہا ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ سندھ سرکار نے سپیکر اسمبلی کے چیمبر کو ہی سب جیل قرار دے دیا ہے تاکہ جناب سراج درانی صاحب کو کسی قسم کی زحمت نہ ہو۔
شیخوپورہ کے ایک نواحی گائوں سے کسی خاتون نے خط بھجوایا ہے کہ اس کا میاں قتل کے کیس میں عمر قید کاٹ رہا ہے۔ گھر میں فاقے ہیں اور سب کچھ تلپٹ ہو چکا۔ مہربانی فرما کر گھر کے قریب واقع ہمارے پولٹری فارم کو سب جیل قرار دے دیا جائے۔ تاکہ اور کچھ نہیں تو گھر کا چولہا پھر سے جل اٹھے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38