مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کا غلط استعمال ہورہا ہے، بھارت ختم کرے: ایمنسٹی انٹرنیشنل کا پھر مطالبہ
نئی دہلی(کے پی آئی) بین الاقوامی حقوق انسانی کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ریاست جموں و کشمیر اور شمال مشرقی بھارتی ریاستوں میں نافذ بھارتی کالے قانون آرمڈ فورسزسپیشل پاور ایکٹ افسپا کو ہٹانے کا ایک دفعہ پھر مطالبہ کیا ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں میں اس قانون کا غلط استعمال ہو رہا ہے جبکہ اس قانون کے نافذ رہنے سے لوگوں کے حقوق سلب ہو رہے ہیں۔ایمنسٹی کے مطابق سپریم کورٹ آف انڈیا اور بھارتی پارلیمانی گروپ کی جانب سے افسپا کو ہٹانے کے بارے میں سفارش کی گئی تاہم ابھی تک بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی رد عمل بھی نہیں آیا ۔ اخبار ہندو کے مطابق ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک دفعہ پھر بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ریاست جموں وکشمیر اور شمالی مشرقی ریاستوں میں نافذ افسپا کو ہٹانے کے سلسلے میں احکامات صادر کریں تاکہ ان ریاستوں میں لوگوں کے اعتماد کو بحال کیا جا سکے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں میں نافذ افسپا کی وجہ سے لوگوں کے حقوق سلب ہو رہے ہیں اور ان ریاستوں میں پولیس و فورسز کو بے پناہ اختیارات دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے انسانی حقوق کی پامالیوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں اور جموںو کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد اٹھ رہا ہے اور ان واقعات کو روکنے کے لیے افسپا کو ہٹانا ضروری بن گیا ہے ۔