8 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری، لوگ سراپا احتجاج، پانی کی بھی قلت
لاہور + اسلام آباد (نیوزرپورٹر + نامہ نگاران + آئی این پی) لاہور سمیت پنجاب بھر میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر قابو نہ پایا جاسکا، شہروں میں 8جبکہ دیہات میں 12گھنٹے تک کیلئے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ پانی کی بھی قلت رہی۔ لاہور کیلئے رات کے وقت بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب قصور، اوکاڑہ، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے اضلاع میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شکایات بھی بڑھ گئیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت بجلی بندش پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہے۔ دن اور رات کے دوران کئی کئی گھنٹے کی بجلی بندش نے شہریوں کو پریشان کررکھا ہے،کاروبار ٹھپ اور گھریلو معمولات زندگی بھی شدید متاثر ہیں۔ پانی کی بھی قلت رہی جبکہ کئی علاقوں میں سحر و افطار کے دوران بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لالہ موسیٰ سے نامہ نگار کے مطابق شہرکے کئی علاقوں میں گزشتہ روز بجلی کا طویل ترین بریک ڈائون رہا اور صبح 8بجے سے بجلی بند ہونے سے عوام گرمی سے بلبلا اٹھے۔ لالہ موسیٰ شہرکے کئی علاقوں میں صبح 8 بجے بجلی بند ہو گئی جو کئی گھنٹوں تک نہ آئی۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق اچانک گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے سے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں بھی کئی گھنٹے اضافہ کر دیا گیا۔ پورا دن بجلی کی آنکھ مچولی جارہی رہی جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینٹر سعید غنی، سلیم مانڈوی والا، تاج حیدر اور سسی پلیجو نے کراچی کے بجلی کے بحران پر سینٹ میں تحریک التواء جمع کرا دی۔ یہ تحریک التواء کراچی میں ایک ہفتے کے دوران چار مرتبہ بجلی کے بڑے بریک ڈائون پر ایوان میں بحث کے لئے جمع کرائی گئی ہے۔ تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو شدید ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا گیا ہے اور کے الیکٹرک کے کان تک جوں تک نہیں رینگ رہی۔ یہ مسئلہ عوامی اہمیت کا مسئلہ ہے جس پر معمول کی کارروائی روک کر بحث کرائی جائے۔