بھارت کو اسلحہ کے انبار دیئے جا رہے ہیں‘ پاکستان کو بھی ایٹمی صلاحیت بڑھانے کا حق ہے : ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک + ریڈیو نیوز + نیوز ایجنسیاں) پاکستان نے کہاہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے بھارت سے جامع مذاکرات کی بحالی چاہتے ہیں۔ تاہم اس کا انحصار بھارتی روئیے پر ہے۔ ملکی سلامتی کو درپیش چیلنجز کے پیش نظردفاعی صلاحیت میں اضافہ کیا جائیگا جبکہ این پی ٹی اور سی ٹی بی ٹی پر دستخط قطعاً زیرغور نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ عبدالباسط نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اور ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان مثبت وتعمیری انداز سے بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے کیونکہ خطے میں کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل کے حل کیلئے یہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایٹمی اثاثوں کے حوالے سے عالمی سطح پر من گھڑت پراپیگنڈا بند کیا جائے۔ پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کیلئے قوم نے لازوال قربانیاں دیں۔ ہمیں پتہ ہے ملک کیلئے کیا بہتر ہے اور کیا نہیں بیرونی عناصر ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف عالمی برادری بھارت کو اسلحہ کے انبار فراہم کررہی ہے جس کے باعث طاقت کا توازن یکساں نہیں رہا اور ملکی سلامتی کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر پاکستان کو حق حاصل ہے کہ روایتی ہتھیاروں کے ساتھ ایٹمی صلاحیت کو بھی وسعت دے۔ عبدالباسط نے کہا ہے کہ بھارت سے آبی تنازعات کا معاملہ پاکستان کیلئے سنگین ہے جو حل نہ ہوا تو عالمی ثالثی کا راستہ اپنا سکتے ہیں۔ شرم الشیخ میں پاکستانی اور بھارتی قیادت کے درمیان ملاقات سے مذاکرات میں تعطل دور ہونے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات تصادم کے ماحول میں چل رہے ہیں۔ ممبئی حملوں کی تحقیقات میں بھرپور کردار ادا کیا۔ جبکہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی تفتیش میں بھارتی تعاون مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حافظ سعید کے معاملے پر فراہم کردہ شواہد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔