سعودی عرب میں میونسپلٹیز اور ہاؤسنگ کی وزارت نے تمباکو کی مصنوعات اور اس جیسی دیگرچیزوں کی براہ راست اور بالواسطہ مارکیٹنگ پر پابندی عائد کر دی ہے۔تمباکو کی دکانوں کے لیے 2025ء کے تقاضوں کے ایک حصے کے طور پر متعلقہ موجودہ ضوابط اور قواعد کے لیے سرمایہ کاروں اور صارفین کے عزم کو بڑھایا ہے۔ اس پابندی کا مقصد صحت عامہ کو فروغ دینا اور تمباکو نوشی نہ کرنے والے بچوں اور نوجوانوں کی حفاظت کرنا ہے۔شرائط میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ سگریٹ کو سیل بند پیکج میں فروخت کیا جانا چاہیے اور تمباکو یا اس کی مصنوعات میں سے کسی کی قیمت کو کم کرنا یا اسے تحفے کے طور پر مفت میں پیش کرنا ممنوع ہے۔ انعامات یا نمونے کی شکل میں تمباکو اور اس کے مشتق اشیاء کی فروخت کے لیے کسی بھی قسم کی مصنوعات کو درآمد کرنا، فروخت کرنا یا پیش کرنا بھی ممنوع ہے۔جب کہ بلدیات کی وزارت نے یہ شرط عائد کی ہے کہ تمباکو کی تمام مصنوعات اور ان کے مشتقات کو جنرل اتھارٹی برائے فوڈ اینڈ ڈرگ کی طرف سے منظور شدہ معیاری وضاحتوں کی تعمیل کرنی چاہیے۔ اس حوالے سے گمراہ کن معلومات پر مشتمل کوئی بھی تمباکو کا سامانا فروخت کرنا یا جعلی معلومات کا اندراج ممنوع ہے۔ تمباکو کے تمام پیکجوں، بڑے یا چھوٹےاور کسی بھی مصنوعات کے ڈبوں پر واضح طور پر لکھا جانا چاہیے جس میں تمباکو یا اس کے مشتقات میں سے کچھ اس کی ساخت، وضاحتی اور انتباہی ڈیٹاشامل ہے جو جنرل اتھارٹی فار فوڈ اور جنرل اتھارٹی کی نافذ کردہ معیاری وضاحتوں کے مطابق ہے