دمشق؍ غزہ (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) شام کے علاقے لاذقیہ میں سابق صدر بشارالاسد کے حامیوں کے حملے میں دو سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق حملہ آوروں نے امن و امان پر مامور سکیورٹی اہلکاروں پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ مسلح حملہ آوروں نے سکیورٹی پر مامور سات محافظوں کو یرغمال بنا لیا۔ دوسری جانب غزہ کے علاقے بیت حنون میں حماس سے لڑائی کیلئے جانے والی اسرائیلی فوج کیپٹن سمیت 5اہلکار ہلاک اور دیگر 10زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب فوجی اہلکار ایک عمارت میں انجینئرنگ کی سرگرمیوں کی تیاری کر رہے تھے۔ تاہم عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ عمارت میں بارودی مواد نصب کرنے کے دوران دھماکا ہوگیا۔ غزہ میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں اموات اور تباہی اسرائیلی فوجیوں کو نفسیاتی طور پر متاثر کر رہی ہے۔ غزہ میں درجنوں اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں لڑنے سے انکار کردیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق تقریباً 200 فوجیوں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت جنگ بندی کو یقینی نہیں بناتی تو وہ لڑائی بندکردیں گے۔ اسرائیلی فوجیوں نے 15 ماہ سے جاری غزہ جنگ کے دوران مختلف کارروائیوں کو غیر اخلاقی قرار دیا ہے جبکہ کچھ نے بیگناہ فلسطینیوں کی اموات اور گھروں کی تباہی کی گواہی دی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑنے سے انکار کرنے پر فوجی جیل جاسکتے ہیں۔ تاہم خط پر دستخط کرنے والوں کو اب تک حراست میں نہیں لیا گیا۔ دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرقی وسطی میں طاقت کا توازن بدلنے کے باوجود صورتحال تشویشناک ہے۔ ایران کی سرگرمیوں کے باعث مشرقی وسطیٰ خطرات سے دور چار ہے۔ حماس کے پاس سات امریکی شہری تاحال قید ہیں۔ غزہ پٹی کے شہری ناکردہ گناہ کی سزا بھگتنے پر مجبور ہیں۔ غزہ پٹی کی المناک صورتحال نے نفرت اور اشتعال انگیزی کی فضا کو مزید فروغ دیا۔ مشرق وسطٰی میں کشیدگی کو وسعت دینے سے روکنے کیلئے جوبائیڈن نے اقدامات اٹھائے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کیلئے ایران کو سخت سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کو فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ اور آباد کاری چھوڑنا ہوگی۔ اسرائیل کو فلسطینی ریاست کے قیام کی مقرر کردہ ٹائم لائن کو قبول کرنا چاہئے۔ غزہ پٹی کے بچے نئے اور روشن مستقبل کا انتظار کر رہے ہیں۔ صرف عسکری طاقت سے حماس کا خاتمہ ناممکن ہے۔ حماس نے نئے مزاحمت کاروں کو جنگ کیلئے تیار کر لیا ہے۔ اسرائیل غزہ پٹی کے شہریوں کی تکالیف دور کرنے میں ناکام رہا۔ فلسطینیوں کو خود مختار ریاست قائم کرنے کا حق ہے۔ فلسطینیوں کے فنڈز منجمد کرنے کا اسرائیلی فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ لبنان اسرائیل جنگ بندی کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ حزب اللہ کے خاتمہ کے بعد خطے میں ایران کی اہم سپلائی لائن تباہ ہو گئی۔
ایران کو سخت سبق سکھانے کی ضرورت، طاقت سے حماس کا خاتمہ ناممکن: امریکی وزیر خارجہ
Jan 15, 2025