ڈسکہ ضمنی الیکشن : کرپٹ پریکٹس میںملوث افسران کے خلاف کارروائی
الیکشن کمشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے معاملے پر 60 افسران کے خلاف کرپٹ پریکٹس کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) سمیت 27 پریزائیڈنگ آفیسرز اور 7 ایس ایچ اوز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں سابق ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ذیشان احمد لاشاری اور سابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ حسن اسد ،سابق اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ اور سابق ڈی ایس پی سمبڑیال کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں ریٹرننگ آفیسر اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر بھی کرپٹ پریکٹس کے مرتکب قرار پائے گئے۔ 8 اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر اور پولیس اہلکاروں کو بھی غیرقانونی اقدامات میں ملوث قرار دیا گیا۔ الیکشن کمشن نے تمام افسروں کے خلاف انضباطی کارروائی کی سفارش کرتے ہوئے انہیں دوبارہ الیکشن ڈیوٹی پر نہ لگانے کی ہدایت کی ہے۔
ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ 75 کے ضمنی الیکشن میں جس قسم کی بدانتظامی اور بے ضابطگیوں کا ارتکاب کیا گیا اور سرکاری افسران نے جس بے باکی کے ساتھ سرکاری اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے من مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی‘ اس نے ایک طرف انتخابی سسٹم کے بودے پن کو دنیا کے سامنے عیاں کر دیا تو دوسری طرف ہماری انتظامیہ کی سرکاری فرائض سے اغماض برتنے اور بددیانتی کو بھی ظاہر کر دیا۔ سنجیدہ فکر سیاسی و عوامی حلقوں نے ان عمال حکومت کے کردار پر بہت سے سوالات اٹھائے اور متعلقہ اداروں سے اس کی غیرجانبدارانہ اور منضفانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ چنانچہ الیکشن کمشن آف پاکستان نے اس کا بیڑہ اٹھایا اور پوری طرح تحقیقات کرنے کے بعد ذمہ داران کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف قانون کے مطابق انضباطی کارروائی کرنے کی سفارش کی اور انہیں دوبارہ الیکشن ڈیوٹی نہ دینے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔ الیکشن کمشن کا یہ فیصلہ مستحسن اور خوش آئند قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ حکومت کیلئے بھی ایک ٹیسٹ کیس بنناچاہئے جو منصفانہ اور شفاف انتخابات کی شروع دن سے حامی اور داعی رہی ہے۔ باکردار‘ ذمہ دار اور فرض شناس الیکشن عملے کے بغیر منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کا انعقاد محض ایک خواب ہی ہو سکتا ہے۔ حکومت کو ان تمام افسران کے خلاف انضباطی کارروائی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ آئندہ انتخابات میں اچھے کردار کے حامل ذمہ دار افسران تعینات کرنے چاہئیں۔