اسامہ ستی قتل کی انکوائری رپورٹ
اسلام آباد میں چند روز قبل پولیس اہلکاروں کی بربریت کا نشانہ بننے والے نوجوان اسامہ ستی کے والد ندیم ستی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے واقعہ پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انصاف کی مکمل یقین دہانی کرائی۔ دریں اثناء اسامہ قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسامہ ستی کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کیمطابق نوجوان کی موت گولی لگنے سے ڈیڑھ بجے ہوئی جبکہ دو بجے جعلی وقوعہ بنانے کیلئے پولیس اہلکاروں کی آپس میں ڈکیتی کالز بھی پکڑی گئیں۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی مقتول اسامہ کے والد کو فون کیا اور جوڈیشل انکوائری کے بارے میں پوچھا کہ ’’آپ مطمئن ہیں تو آگے کارروائی ہوگی‘‘ جوڈیشل انکوائری میں بھی ثابت ہوچکا ہے کہ گاڑی روکنے کے باوجود 22 گولیاں ماری گئیں جو پولیس گردی کی بدترین مثال ہے اور یہ پہلا واقعہ نہیں اس لئے حکومت اس کو ’’ٹیسٹ کیس‘‘ کے طور پر ڈیل کرے اور ’’زینب کیس‘‘ کی طرح فوری اور سستا انصاف مہیا کیا جائے۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران بھی کوئی سقم نہ رہے تاکہ مجرم سزا سے بچ نہ پائیں اس لئے واقعہ کے مجرموں کو عبرتناک سزا دی جائے۔ مقتول کے لواحقین سے ہمدردی کا یہی ایک قانونی اور احسن طریقہ ہے۔