Waqt News
Sunday | March 07, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • پنجاب میں عدم اعتماد سے متعلق پی ڈی ایم کا فیصلہ قبول کریں گے: حمزہ شہباز
  • وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا خواتین کے حقوق کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر پیغام
  • تحریک انصاف نے چیئرمین سینیٹ انتخاب کیلئے اے این پی سے تعاون مانگ لیا
  •  سعودی عرب ، سال میں ایک لاکھ خواتین کی کاروبار کیلئے رجسٹریشن
  • چوہدری برادران نے بلاول بھٹو سے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں یوسف گیلانی کی حمایت سے معذرت کرلی

اسلام آباد کی کشش، مہنگا پٹرول اور جماعت اسلامی کے دھرنے!!!

Jan 15, 2021 4:21 AM, January 15, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
اسلام آباد کی کشش، مہنگا پٹرول اور جماعت اسلامی کے دھرنے!!!

اسلام آباد کے قدرتی حسن کے تو سب معترف ہیں جو یہاں رہتے ہیں ان کا کہیں اور دل نہیں لگتا، پہاڑ، سبزہ، حسین قدرتی مناظر سب کچھ آنکھوں کو اتنا بھلا لگتا ہے کہ گھومتے ہوئے وقت گذرنے کا احساس ہی نہیں ہوتا۔ یہ کشش تو ایک عام انسان کے لیے ہے جبکہ اسلام آباد میں اقتدار کی کشش بھی ہر وقت ملک کے سینکڑوں طاقتور افراد کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ اسلام آباد میں رہنے کے لیے مختلف سیاسی جماعتیں ہر وقت کچھ نہ کچھ کرتی رہتی ہیں۔ ان دنوں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں شامل سیاسی جماعتوں کا ہدف بھی اسلام آباد ہی ہے۔ ان سیاسی جماعتوں کی خوش قسمتی ہے کہ ملک کے وزیر داخلہ شیخ رشید ہیں یوں انہیں تصادم کے لیے یا عوام کو متحرک کرنے کے لیے زیادہ محنت نہیں کرنا پڑے گی یہ کام حکومت کی طرف سے شیخ رشید خود کر دیں گے شیخ صاحب کے ہوتے ہوئے عوامی جذبات کو بھڑکانے کے لیے حزب اختلاف کی جماعتوں کو کچھ زیادہ محنت نہیں کرنا پڑے گی۔ شیخ صاحب تو اتنے باصلاحیت ہیں کہ اگر کہیں آگ بجھ رہی ہو، صلح ہو رہی ہو، معاملات حل ہو رہے ہوں تو وہاں بھی باآسانی تصادم کروا دیں گے۔ بات اسلام آباد کے حسن اور کشش کی ہو رہی تھی شہر اقتدار کے حسن کو شیخ کی موجودگی میں مستقل خطرات تو ہیں شہر میں امن و امان کی بگڑتی حالت وزیر داخلہ کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان ہے۔ جرائم پیشہ عناصر کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے بعد اب پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے لانگ مارچ نے بھی اسلام آباد کا رخ کرنا ہے ان حالات میں شیخ رشید پر کام کا دباؤ بھی بڑھے گا اور دباؤ میں وہ مزید غلطیاں بھی کر سکتے ہیں سردست ان کی طرف سے زبانی حملوں کا سلسلہ جاری ہے اپنے سیاسی تجربے کی روشنی میں وہ اپوزیشن کو مفید مشورے بھی دے رہے ہیں اب ان مشوروں کو کوئی مفید سمجھنا چاہتا ہے تو سمجھے نہیں سمجھنا چاہتا تو نہ سمجھے لیکن شیخ رشید نے اپنے سیاسی شعور کے مطابق مشوروں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو تازہ مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عالم دین ہیں انہیں اسلام آباد کے بجائے اسلام کی طرف دیکھنا چاہیے۔ شیخ صاحب شاید بھول چکے ہیں کہ مولانا اور اسلام آباد کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ اسلام کی طاقت پر ہی تو وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کر رہے ہیں ان کے مدارس سے تعلق رکھنے ہزاروں طلباء اسلام کے نام پر ہی تو جمع ہوتے ہیں اور اسلامی نعرے لگاتے ہوئے ملک کے بڑے بڑے شہروں میں جمع ہوتے ہیں۔ وہ اس ملک کے شہری ہیں انہیں بھی ایوان اقتدار پر ان کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا کسی عام شہری کا ہے۔ اس لیے مدارس کے نظام سے الگ سمجھنا یا انہیں نظام سے دور رکھنا یا ہر وقت انہیں کسی اور سیارے کی مخلوق سمجھتے رہنا اچھا رویہ نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمن سے انکی سیاسی سوچ سے ان کے نظریے اور سیاسی طرز عمل سے اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن ان کے پاکستانی ہونے سے تو انکات ممکن نہیں ہے۔ انہیں ماننے والوں کی بڑی تعداد بھی ان کے ساتھ ہے ان حالات میں وزیر داخلہ کی طرف سے ایسے طنزیہ جملوں سے حالات خراب ہو سکتے ہیں۔ ویسے یہ سوچ بھی تبدیل ہونے کی ضرورت ہے کہ مدارس کے طلباء  یا عالم دین کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کو معیوب سمجھا جائے یا پھر یہ جائے کہ انہیں صرف مساجد میں ہی بیٹھے رہنا چاہیے یا خانقاہوں، درباروں اور درسگاہوں تک ہی محدود رہنا چاہیے دیگر شہریوں کی طرح انہیں بھی زندگی کے تمام شعبوں میں آگے بڑھنے کے یکساں مواقع ملنے چاہییں۔ جہاں تک تعلق مولانا فضل الرحمٰن کا ہے بدقسمتی سے انہوں نے اپنے کردار سے دیگر مذہبی پس منظر رکھنے والے افراد کے لیے مسائل پیدا کیے ہیں کیونکہ مولانا نے ہمیشہ اقتدار کی سیاست کی ہے ان کی سیاست میں نظریات کا کوئی عمل دخل نہیں بلکہ ان کا واحد نظریہ ہر حال میں اقتدار اپنا حصہ لینا ہے کاش کہ وہ نظریات کی سیاست کرتے اپنے مریدین اور طلباء  کی بہتر سیاسی تربیت کرتے دیگر مذہبی پس منظر رکھنے والی اہم شخصیات کو بھی نظریاتی سیاست کی طرف لے کر آتے لیکن انہوں نے یہ راستہ اختیار کرنے کے بجائے ہر وقت اقتدار میں رہنے کو ترجیح دی۔ اقتدار حاصل کرنے کے کیے انہوں نے ہمیشہ مصلحت سے کام لیا، سمجھوتے کیے، سیاسی قلا بازیاں کھائیں اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ان کے ساتھ سیاسی جماعتیں تو چل رہی ہیں لیکن کوئی مذہبی سیاسی جماعت مولانا فضل  الرحمن پر اعتبار کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ حتیٰ کہ جماعت اسلامی بھی مولانا کی سیاسی قلا بازیوں سے تنگ آ کر راہیں جدا کر چکی ہے۔ یہ صورتحال تشویشناک ہے مولانا فضل الرحمن کے اس طرز عمل کی وجہ سے ملک میں مذہبی سیاسی جماعتوں یا مذہبی پس منظر کے ساتھ سیاست کرنے والوں کے لیے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ جہاں تک تعلق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں شامل سیاسی جماعتوں کا ہے کہ وہ انہیں کیوں ساتھ ساتھ اٹھائے پھر رہی ہیں تو اس کی بھی سب سے بڑی وجہ مذہبی شناخت ہے اس کے بعد مولانا کے ماننے والوں کی تعداد اور ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لیے ہر حد تک جانے کی سوچ ہے۔ سب جانتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمن صرف اقتدار میں اپنا حصہ لینے کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں حالانکہ موجودہ صورت حال میں یہ خاصا مشکل ہے۔ ان کی سیاست مشکلات سے دوچار ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے معمولی فائدے کے لیے اچھے بھلے مذہبی تشخص کا سودا کیا اور اپنی مذہبی شناخت کو متنازع بنایا ان کے اس عمل کی وجہ سے دیگر لوگوں کی حیثیت بھی مشکوک ہوئی۔ اب انہیں وکٹ کے دوسری طرف شیخ رشید ملے ہیں۔ ان کا بھی کچھ داؤ پر نہیں لگا انہیں بھی مولانا کی طرح ہر حال میں صرف اقتدار سے محبت رہی ہے اور وہ یہ محبت قائم رکھنے کے لیے سب کچھ قربان کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔

عمران نے حفیظ شیخ کی شکست کا بدلہ اعتماد کے ووٹ سے لیا

پاکستان میں عام آدمی 2020 میں اچھی خبروں کو ترستا رہا لیکن یوں محسوس ہوتا ہے کہ 2021 میں بھی

 عام آدمی کے مسائل میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ گذشتہ برس مہنگائی عروج پر رہی حکومت کوششیں کرتی رہیں لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا بلکہ ناجائز منافع خوری اور مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔ اب خبر یہ ہے رواں ماہ کے تیسرے ہفتے کے آغاز سے پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارشات اوگرا نے پیٹرولیم ڈویڑن کو بھیج دی ہیں۔ مزدور کش سفارشات میں کہا گیا ہے کہ کہنا ہیکہ پیٹرول لگ بھگ بارہ اور ڈیزل لگ بھگ دس روپے  فی لیٹر تک مہنگا کر دیا جائے۔ ان سفارشات پر حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت کے بعد کرے گی۔ اگر یہ قیمتیں ایسے ہی بڑھ جاتی ہیں تو مہنگائی کا طوفان کئی غریبوں کو تباہ و برباد کر دے گا۔ پیٹرول ڈیزل مہنگا ہونے کا اثر ہر شعبہ زندگی پر پڑے گا اور فوڈ انڈسٹری سب سے زیادہ متاثر ہو گی۔ حکومت اشیاء  خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ پیٹرول مہنگا ہونے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گا اور یوں بازار میں ہر چیز کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ حکومت قیمتوں کو قابو کرنے کی کوشش کرے گی لیکن اسے کسی صورت کامیابی نہیں ملے گی کیونکہ لاگت میں اضافہ ہونے اور اخراجات بڑھنے کے بعد چیزوں کی قیمتوں کو کم کرنا ممکن نہیں ہے۔ حکومت کو ماضی میں بھی اس حوالے شرمندگی اٹھانا پڑی تھی اب ایک مرتبہ پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے بازار میں ناصرف اشیاء کی قلت کا سامنا کرنا ہر سکتا ہے بلکہ قیمتوں میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ممکن ہے۔

کرپٹ مافیا کی لوٹ کھسوٹ سے ملک غریب ہوتا گیا: صدرعارف علوی

جماعت اسلامی نے کراچی میں دھرنوں کا فیصلہ کیا ہے یوں ایک طرف پی ڈی ایم والے لانگ مارچ کی طرف بڑھ رہے ہیں تو کراچی میں جماعت اسلامی نے سیاسی میدان میں متحرک کردار ادا کرنے فیصلہ کیا ہے۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کراچی دشمنی کا ثبوت دے رہی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ پاک سر زمین پارٹی والے چائنہ کٹنگ میں ملوث ہیں، پیپلز پارٹی کراچی کو صوبے کا حصہ ہی نہیں سمجھتی۔ کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے اسے درست گنا جائے۔

 وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کے لیے گیارہ سو ارب کے پیکج کا اعلان کیا لیکن کراچی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کراچی کے مسائل کو مسلسل نظر انداز کیے جانے کے بعد جماعت اسلامی نے تحریک حقوق کراچی کے تحت آج سے دھرنے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج سے مختلف علاقوں میں شروع ہونے والا دھرنوں کا سلسلہ بڑھتا جائے گا اور اٹھائیس جنوری کو شہر کے پچاس کے قریب مقامات پر دھرنے دیے جائیں گے۔ شکر ہی کراچی جماعت اسلامی کو بھی ہوش آئی کراچی کی سیاست میں جماعت اسلامی کو اپنا کردار بڑھانا ہو گا کیونکہ شہر قائد کی ترقی میں جماعت نے بہت کام کیا ہے۔ دور جدید کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے جماعت اسلامی کو از سر نو تنظیم سازی کی بھی ضرورت ہے۔ کراچی میں جماعت اسلامی کے مضبوط ہونے سے پاکستان مضبوط ہو گا۔ جماعت اسلامی عوامی مسائل حل کرنے کی فکر کے ساتھ آگے بڑھے اور کراچی کو مافیاز کے چنگل سے نکالے۔

اعتماد کا ووٹ کی کوئی حیثیت نہیں‘ وزیراعظم عوام کا اعتماد کھو چکے: سراج الحق 
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

محمد اکرام چودھری


مشہور ٖخبریں
  • ڈسکہ الیکشن: نتائج پر دُھند 

    Feb 22, 2021
  • عمران حکومت کے لئے ’’ستّے خیراں‘‘۔

    Feb 25, 2021
  • گیلانی: فخر امام ٹو

    Mar 05, 2021
  • پرویز رشید سینٹ سے باہر 

    Feb 24, 2021
متعلقہ خبریں
  • اسلام آباد سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم آج بھی سرد ...

    Dec 23, 2020 | 13:20
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مارشل آرٹس کھیلوں کے ...

    Dec 11, 2020 | 18:24
  • اسلام آباد ہائیکورٹ:نوازشریف مفرور،پیشی کا آخری موقع ...

    Oct 14, 2020 | 09:09
  • پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ کے درمیان غیر رسمی ملاقات

    May 22, 2019 | 21:25
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • پنجاب میں عدم اعتماد سے متعلق پی ڈی ایم کا فیصلہ قبول کریں ...

    Mar 07, 2021 | 23:00
  • وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا خواتین کے حقوق کے تحفظ کے ...

    Mar 07, 2021 | 22:32
  • تحریک انصاف نے چیئرمین سینیٹ انتخاب کیلئے اے این پی سے تعاون ...

    Mar 07, 2021 | 22:19
  •  سعودی عرب ، سال میں ایک لاکھ خواتین کی کاروبار کیلئے ...

    Mar 07, 2021 | 22:06
  • چوہدری برادران نے بلاول بھٹو سے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ...

    Mar 07, 2021 | 21:55
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  •   اپوزیشن کے بغیر وزیراعظم عمران خان اعتماد کا ...

    Mar 07, 2021
  • وزیر اعظم کی اپوزیشن پر لفظی بمباری،مسلسل تسبیح ...

    Mar 07, 2021
  • عوام پر حکمرانی یا عوام کی حکمرانی!!!!

    Mar 06, 2021
  • اپوزیشن کی تنقید،قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی

    Mar 05, 2021
  • سیدنا نبی رحمت حضرت محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ ...

    Mar 05, 2021
  • 1

    وزیراعظم پر اب سسٹم کو مستحکم بنانے کی پہلے سے بھی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے

  • 2

    آرمی چیف کا بہاولپور  لاجسٹک تنصیبات کا دورہ

  • 3

    سبی میں پانچ پنجابی مزدوروں  کی ٹارگٹ کلنک

  • 4

    پی ٹی آئی حکومت کے مستقبل کا دارومدار قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس پر ہی ہے

  • 5

    مسئلہ کشمیر پر امریکہ کردار ادا کرے

  • 1

    قومی اسمبلی کے باہر اپوزیشن رہنمائوں پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی چڑھائی

  • 2

    ہفتہ‘  21رجب المرجب  1442ھ‘  6؍مارچ 2021ء 

  • 3

    جمعۃ المبارک 20رجب المرجب  1442ھ‘  5؍مارچ 2021ء 

  • 4

    جمعرات‘  19 رجب المرجب  1442ھ‘  4؍مارچ 2021ء 

  • 5

    بدھ18 رجب المرجب  1442ھ‘  3؍مارچ 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • معاشرتی اصلاح اور فلاح کا ضامن ۔۔ مضبوط ومستحکم ...

    Mar 07, 2021
  • ’’ اعتماداُلدّؔولہ وزیراعظم عمران ؔخان !‘‘

    Mar 07, 2021
  • گلگت بلتستان میں بھارتی مداخلت کے واضح ثبوت 

    Mar 07, 2021
  • صحیح راستہ اختیار کریں

    Mar 07, 2021
  • ہم کیسے مسلمان ہیں؟

    Mar 07, 2021
  • وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ 

    Mar 07, 2021
  • کمزور سیاسی ورکر اور ووٹ کی عزت     

    Mar 07, 2021
  • ریاست مدینہ نیا پاکستان اور پنشنرز 

    Mar 07, 2021
  •   حکمران اور معاشرہ  گزشتہ سے پیوستہ

    Mar 07, 2021
  • میں اللہ سے کہونگی کہ آئندہ انسانوں کی شکل نہ ...

    Mar 07, 2021
  • 1

    بے روزگاری کا خاتمہ کیا جائے 

  • 2

    موبائل فونز کے استعمال میں مشکلات

  • 3

    ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے اقدامات کی ضرورت

  • 4

    بوڑھے پنشنرز پولیس کے ڈنڈے نہیں کھاسکتے

  • 5

       مالی مدد کی ضرورت 

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    جنت کی نعمتیں

  • 2

    دروغ گوئی سے اجتناب

  • 3

    نماز کی تاکید

  • 4

    اہل تقویٰ کی علامات

  • 5

    معاف کرنے کی عادت

  • 1

     خیانت

  • 2

    دنیا 

  • 3

    قربانیاں

  • 4

    ایمان 

  • 5

    منزل

  • 1

    زوالِ

  • 2

    دعا 

  • 3

    آشنائی

  • 4

    قوم 

  • 5

    خاک و خوں

منتخب
  • 1

    گیلانی: فخر امام ٹو

  • 2

    سینٹ الیکشن …اورواوڈا کامقدر 

  • 3

    سینٹ الیکشن خفیہ: سپریم کورٹ کی بالآخر رائے

  • 4

    پاکستان بھارت معاہدہ:’’خیر کی خبر‘‘

  • 5

    آج سینٹ الیکشن: ووٹنگ خفیہ ہو گی یا اوپن ؟

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    شادی کا معاملہ: شاہد آفریدی کی ٹوئٹ پر شاہین آفریدی کا بیان

  • 2

    کینیڈین خاتون بائیکر نے پاکستانی بائیکر سے شادی کر لی

  • 3

    اسپیکر قومی اسمبلی اور تین وزرائے اعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا عندیہ

  • 4

    نیلم منیر کی محبت

  • 5

    شاہین کی شاہد آفریدی کی بیٹی سے منگی ہورہی ہے‘ والد کا دعویٰ

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group