ایران میں مظاہرے ، پولیس فائرنگ سے متعدد زخمی، فوج نے غلطی تسلیم کی : حسن روحانی
تہران(صباح نیوز)ایران میں حکومت کی طرف سے یوکرین کا مسافر جہاز مارگرائے جانے کی غلطی تسلیم کرنے بعد ملک میں حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں جن میں سیکڑوں افراد نے ایرانی رجیم کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی طرف سے پرتشدد حربے استعمال کیے گئے جس کے نتیجے میں کئی مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔ سماجی کارکنوں کی طرف سے سوشل میڈیا مظاہروں حکومت مخالف ریلیوں کی تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کی گئی ہیں جن میں مظاہرین کو حکومت کے خلاف نعرے لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیوز میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مظاہرین پرلاٹھی چارج کرتے اوران پرآنسوگیس کی شیلنگ اور فائرنگ کرتے دکھایا گیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران میں ہونے والے مظاہروں میں جامعات کے طلبا کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔ انہوں نے ایرانی قیادت کو قتل کرکے ان کی جگہ ملائوں کو اقتدار سونپنے کے خلاف نعرے لگائے۔ اس کے علاوہ طلبا کی بڑی تعداد نے ایک مسافر جہاز کو میزائل سے مار کرتباہ کرنے اور اس میں سوار 176 افراد کو ہلاک کرنے کے اقدام کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی گئی۔ادھرمقتول ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے آبائی شہر کرمان میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ایران انٹرنیشنل چینل کی ویب سائٹ کے مطابق پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی طرف سے مظاہرن پر فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ادھرتہران میں پولیس چیف نے ایک بیان میں کہا گیا انہیں مظاہرین کے خلاف تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ مسافر طیارے کی تباہی جیسے المناک واقعے کو برداشت کرنا مشکل ہے۔ ایران کی مسلح افواج نے سب کے سامنے غلطی تسلیم کی۔ یہ بات انہوں نے تہران میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی حسن روحانی نے کہا کہ یوکرین کا طیارہ غیر ارادی طور پر مارا گیا تھا طیارے کی تباہی جیسے المناک واقعے کو برداشت کرنا واقعی بہت مشکل کام ایران کی مسلح افواج نے سب کے سامنے غلطی تسلیم کی اور ایران کی مسلح افواج کا یہ بہتر اقدام ہے ایران نے کہا کہ لوگوں کو ذمہ داروں کے بارے میں جاننے کا پورا حق ہے۔ متعلقہ ادارے تحقیقات کے بارے میں لوگوں کو بتائیں۔ حکومت ایرانی‘ غیر ملکی باشندوں کی اموات جواب دے ہے۔ طیارے میں ہلاک افراد کے لواحقین سے اظہار افسوس کرتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو ایک ڈرون حملے میں ہلاک کرنے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ امریکا کے لیے ایک خطرہ تھے۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہاکہ فیک نیوز میڈیا اور ان کے ڈیموکریٹ شراکت دار اس بات کے تعیّن کے لیے سخت محنت کررہے ہیں کہ آیا دہشت گرد قاسم سلیمانی کا مستقبل میں حملہ ناگزیرتھا یا نہیں اور کیا میری ٹیم کا کوئی سمجھوتا تھا۔انھوں نے مزید لکھا کہ ان دونوں سوالوں کا جواب ’’ہاں‘‘ ہے لیکن اس (قاسم سلیمانی) کے خوف ناک ماضی کے پیش نظر اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جرمن چانسلر انجیلا میرکل کے درمیان ٹیلیفون پر عالمی مسائل پربات چیت کی گئی۔امریکی ٹی وی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے ٹیلیفون پر مشرق وسطی کی سیکیورٹی کی صورت حال اور لیبیا میں جاری محاذ آرائی سمیت دیگر دوطرفہ امور پر بات چیت ہوئی۔ایرانی عدالتی ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرائنی طیارہ گرانے میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ یوکرائنی ٹیم بھی تحقیقات کیلئے تہران پہنچ گئی ہے۔